اسلام آباد: کورونا وائرس کیسز میں واضح کمی، امن و امان کی بہتر صورت حال اور حکومت کی جانب سے کاروبار دوست پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت پر بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔
جاری مالی سال کے ابتدائی دو ماہ (جولائی سے اگست) میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 40 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے اس حوالہ سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے لے کر اگست 2020ء تک کی مدت میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 227 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
آسٹریلوی کمپنی پاکستان میں قابل تجدید توانائی سیکٹر میں سرمایہ کاری کی خواہاں
چینی کمپنی کا پنجاب میں سولر انرجی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار
پاکستان کی نیدرلینڈ کو ڈیری فارمنگ، فوڈ پروسیسنگ میں سرمایہ کاری کی دعوت
پاکستان کون سے پانچ شعبوں کو براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے اولین ترجیح دے رہا ہے؟
گزشتہ مالی سال کے ابتدائی دو ماہ (جولائی تا اگست 2019) میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 162 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
سب سے زیادہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ناروے، مالٹا اور ہالینڈ کی جانب سے کی گئی ہے جس کا مجموعی تناسب 54 فیصد بنتا ہے۔
ناروے نے دو ماہ کے دوران 45 ملین ڈالر، ہالینڈ نے 41 ملین ڈالر اور مالٹا کے سرمایہ کاروں نے 37 ملین ڈالرکی براہ راست سرمایہ کاری کی۔
فنانشل بزنس اور کمیونیکیشن دو ایسے شعبے ہیں جہاں سب سے زیادہ غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی ہے۔
فنانشل بزنس کے شعبہ میں جاری مالی سال کے ابتدائی دوماہ میں 85 ملین ڈالر اور کمیونیکیشن کے شعبہ میں 36.5 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔اسی طرح تیل وگیس کے شعبہ میں 34.3 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی۔