واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاﺅ کی ویکسین کی ہفتوں میں عوام کو دستیابی کے بیان کے بعد عالمی آبادی کے صرف 13 فیصد حصے کی نمائندگی کرنے والے امیر ممالک نے کورونا ویکسین کی فراہمی سے پہلے ہی نصف سے زیادہ سٹاک خرید لیا۔
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس اقدام سے غریب ممالک کورونا وائرس سے بچاﺅ کی ویکسین سے محروم رہ جائیں گے جس کے باعث ان ممالک میں انسانی زندگیوں کو خطرات درپیش ہو سکتے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی تنظیم اوکسفیم امریکہ کے مطالعے کے مطابق امیر ممالک نے کورونا ویکسین کی دستیابی سے پہلے ہی اس کا خاطرخواہ یعنی 51 فیصد ذخیرہ خرید لیا ہے۔
اوکسفیم امریکہ کے رابرٹ سلورمین نے بتایا کہ کورونا ویکسین کی دستیابی کا تعلق اس بات سے نہیں ہونا چاہیے کہ یہ کون سا ملک ہے اور اس کے پاس ویکسین خریدنے کی صلاحیت ہے یا نہیں بلکہ ویکسین کی آسان اور ارزاں نرخوں پر فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ غریب ممالک بھی ویکسین سے یکساں مستفید ہو سکیں۔
اوکسفیم کے مطابق ویکسین بنانے والی 5 اہم کمپنیاں اپنی بنائی گئی ویکسینز کے کلینیکل ٹرائلز کا آخری مرحلہ کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد تقریباً3 ارب افراد کے لیے 5.9 ارب خوراکیں فراہم کریں گی جن میں امیر ممالک میں امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین، آسٹریلیا، ہانگ کانگ اور مکاﺅ، سوئٹزرلینڈ، اسرائیل اور دیگر شامل ہیں۔
ترقی پزیر ممالک بھارت، برازیل، میکسیکو، چین، بنگلہ دیش، انڈونیشیا اور دیگر ممالک جن کی آبادی امیر ممالک کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے کو 2.6 ارب خوراکیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے یا وہ ان کمپنیوں سے ویکسینز خریدیں گے۔
دوسری جانب یورپین کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیان نے کہا ہے کہ یورپ کورونا وائرس کی ویکسین خریدنے کی صورت میں کثیرالجہتی تنظیموں جیسے عالمی ادارہ صحت کی مدد کرے گا جو مزید مساوی طریقے سے غریب ممالک کو ویکیسن کی فراہمی یقینی بنائے گا کیونکہ امیر ممالک یعنی ہم میں سے کوئی ملک بھی اس وقت تک کورونا وائرس سے محفوظ نہیں ہو سکتا جب تک تمام ممالک اس وبا سے محفوظ نہیں ہو جاتے لہذا ہمیں غریب ممالک کے لیے کورونا ویکسین کی دستیابی میں تعاون کرنا ہو گا بصورت دیگر ان ممالک میں انسانی جانوں کو خطرہ درپیش ہو سکتا ہے۔