کراچی: گورنر بینک دولت پاکستان ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اپنے وطن سے مالی طور پر منسلک رہنے میں سہولت دینے کے لئے پرعزم ہے۔
جمعرات کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار گورنر سٹیٹ بینک نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے منعقدہ ایک ویبینار میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ویبینار میں واشنگٹن ڈی سی، نیویارک، شکاگو، لاس اینجلس کے علاوہ امریکہ کی بعض دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی امریکن کمیونٹی کے ممتاز اراکین اور اہم تنظیموں اور کاروباری اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
سامعین کو معیشت کی کیفیت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ مرکزی بینک اور حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی عالمی وبا پھیلنے سے قبل کئے گئے بھر پوراقدامات سے نئی حکومت کو ورثے میں ملنے والے ادائیگیوں کے توازن کا بحران حل کرنے میں مد د ملی تھی۔ ان جرات مندانہ اقدامات نے معیشت کو مضبوط قدموں پر کھڑا کر دیا تھا اور اس وباء کے خلاف جنگ کے لئے درکار پالیسی اقدامات کی گنجائش فراہم کرنے میں معاونت کی۔
انہوں نے وباء کے دوران سٹیٹ بینک اور حکومت کی جانب سے کئے گئے بعض اقدامات پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے معاشی سرگرمی کے حالیہ آغاز کے بارے میں اعتماد کا اظہار کیا کیونکہ حکومت کے ٹھوس اقدامات کی بدولت کورونا وائرس کے کیسوں میں خاصی کمی آئی ہے اور ملک میں لاک ڈاﺅن ختم کر دیا گیا ہے۔
گورنر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آگے چل کر معیشت استحکام کی راہ پر گامزن ہو گی جس پر چلتے ہوئے اس نے وباء سے قبل مضبوط ترقی کی تھی، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولتیں دینے کے لئے سٹیٹ بینک کی کوششوں کی تفصیل بتاتے ہوئے ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ سٹیٹ بینک کی توجہ اس بات پر ہے کہ ان پاکستانیوں کو ڈیجیٹل ذرائع سے ایک محفوظ اور کارگر مالی نظام فراہم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک ایک ایسے ڈیجیٹل مالی ایکو سسٹم کی فراہمی کے لئے پرعزم ہے جس کی اہم خصوصیت ملک میں ادائیگی اور بینکاری کے کارگر اور محفوظ نظام کا قیام ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک اور حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مزید سہولتیں دینے کے لئے مل کر کام کر رہے ہیں جن کے تحت پاکستان کی فنانشل مارکیٹوں تک ان کی رسائی بڑھائی جائے گی، خصوصاً بینک دولت پاکستان ملکی ترسیلات زر کی سہولتوں، پاکستان کی سرمایہ مارکیٹوں، صنعت، ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری بڑھانے اور بیرون ملک پاکستانیوں کی لائف اسٹائل کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کوشاں ہے۔
اس پس منظر میں وہ وزیراعظم کی جانب سے حال ہی میں شروع کئے گئے روشن ڈجیٹل اکاﺅنٹ کے حوالے سے بہت پرجوش تھے۔
سٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر (پالیسی) ڈاکٹر مرتضی سید نے روشن ڈجیٹل اکاﺅنٹس کے بارے میں شرکاء کو تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی بینکاری کی تاریخ میں پہلی بار تارکین وطن کو یہ موقع دیا گیا ہے کہ وہ دور رہ کر بھی صرف ڈیجیٹل ذرائع سے کسی بینک یا سفارتخانے یا پاکستانی قونصلیٹ آفس جائے بغیر پاکستان میں اکاﺅنٹ کھول سکتے ہیں، ابتدائی طور پر یہ سہولت 8 پاکستانی بینکوں کے ذریعے شروع کی گئی ہے، سٹیٹ بینک مستقبل میں اس فہرست میں دیگر بینکوں کو شامل کرتا رہے گا۔
ڈپٹی گورنر نے بتایا کہ روشن ڈیجیٹل اکاﺅنٹس پاکستانی روپے اور متعدد دیگر غیر ملکی کرنسیوں میں کھولے جا سکتے ہیں، یہ ڈیجیٹل ذرائع سے اکاﺅنٹ ہولڈرز کو مکمل لائف سٹائل بینکنگ سلوشن فراہم کرتے ہیں، روشن ڈجیٹل اکاﺅنٹس کو حکومت پاکستان کی سیکورٹیز میں سرمایہ کاری کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جن میں حال میں متعارف کرائے جانے والے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس بھی شامل ہیں جو ڈالر اور روپے میں پرکشش منافع کی پیشکش کرتے ہیں اور شریعت سے ہم آہنگ صورت میں بھی دستیاب ہیں۔
اس کے علاوہ یہ اکاﺅنٹس پاکستان سٹاک ایکسچینج، بینکوں کی ڈپازٹ پروڈکٹس میں سرمایہ کاری کے لئے بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں جبکہ ان کے ذریعے مستقبل میں ریئل اسٹیٹ میں بھی سرمایہ کاری کی جا سکے گی۔
مرتضی سید نے مزید بتایا کہ روشن ڈیجیٹل اکاﺅنٹ کو پاکستان اور بیرون ملک میں ادائیگیوں اور رقوم نکلوانے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان اکاﺅنٹس میں ڈس انویسٹمنٹ آمدنی سمیت دستیاب رقوم کسی ریگولیٹری یا بینک کی منظوری کے بغیر منتقل کی جا سکیں گی۔
ڈاکٹر سید نے زور دیا کہ یہ اکاﺅنٹس ایک نئے تعلق اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ملک کے مالی نظام سے منسلک ہونے کی شروعات ہے اور سٹیٹ بینک اس ذریعے کو موثر بنانے کے حوالے سے پرعزم ہے۔
قبل ازیں گورنر سٹیٹ بینک کو خوش آمدید کہتے ہوئے پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈاکٹر اسد ایم خان نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانہ امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کی خدمت کو انتہائی اہمیت دیتا ہے کیونکہ وہ پاکستان کی قومی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں انہوں نے بتایا کہ حکومت نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت دینے کے لیے کئی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی امریکن کمیونٹی کے اہم کردار کا ذکر کیا جو پاکستان کو ملنے والی ترسیلات میں تیسرے سب سے بڑے حصہ دار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سفارت خانہ اور امریکہ میں موجود اس کے قونصل خانے پاکستانی امریکن کمیونٹی کے ساتھ قریبی رابطے میں رہتے ہیں تاکہ ان کو ملک میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ رکھا جائے اور تعاون کی راہیں تلاش کی جائیں۔
انہوں نے اس اقدام پر اور بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے وقت نکالنے پر اور انہیں حکومت کی ان کوششوں سے آگاہ کرنے پر گورنر کا شکریہ ادا کیا جن کا مقصد بیرونِ ملک رہنے والے پاکستانیوں کے لئے بینکاری لین دین آسان تر بنانا ہے۔