رشکئی اقتصادی زون خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، وزیراعظم

رشکئی خصوصی اقتصادی زون کی ترقی کیلئے معاہدہ پر دستخط، روزگار کے 50 ہزار مواقع پیدا ہوں گے، حکام سی پیک سیکریٹریٹ

764

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے اب صرف مواصلات تک محدود نہیں رہے، رشکئی اقتصادی زون نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، اگلا مرحلہ ملک میں صنعتی ترقی کو فروغ دینے کا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز رشکئی سپیشل اکنامک زون کی ترقی کیلئے معاہدہ پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

خیبرپختونخوا کے گورنر شاہ فرمان، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد، سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ اور پاکستان میں چین کے سفیر بھی تقریب میں موجود تھے۔

وزیراعظم نے پاک چین معاہدہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں صنعتی ترقی کے حوالہ سے یہ اقدام خوش آئند ہے، سی پیک کے تحت فیصل آباد کے بعد رشکئی دوسرا خصوصی اقتصادی زون ہو گا، سی پیک منصوبے اب صرف مواصلات تک محدود نہیں رہے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ خیبرپختونخوا کی ترقی کے حوالہ سے ایک بڑا سنگ میل ثابت ہو گا، رشکئی اقتصادی زون نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، اس سے صنعت کو فروغ ملے گا اور مقامی لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، ہم چاہتے ہیں کہ خیبرپختونخوا میں رہ کر لوگوں کو ملازمتیں ملیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں، اس منصوبہ کی تکمیل سے ان کیلئے بھی ترقی کے مواقع پیدا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن سے پورے خطہ میں خوشحالی آئے گی، افغان امن مذاکرات کی کامیابی میں پاکستان کا اہم کردار ہے، وہاں امن قائم ہونے سے وسطی ایشیائی ریاستوں تک رابطوں کی راہموار ہو گی، ازبکستان کے ساتھ افغانستان کے راستے ریل کے ذریعے رابطے قائم کرنے پر بات چیت کی گئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کے تحت پاکستان میں ایم ایل ون ریلوے منصوبہ مکمل کیا جائے گا، اس منصوبہ کی تکمیل سے مواصلات کے شعبہ میں انقلاب آئے گا اور پاکستان کو اس کی سٹرٹیجک حیثیت کا فائدہ حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگلا مرحلہ ملک میں صنعتی ترقی کو فروغ دینے کا ہے، ماضی میں پاکستان میں اس جانب توجہ نہیں دی گئی، ترقی کیلئے ملکی صنعتوں کو ترقی دینا بہت ضروری ہے، اس حوالہ سے چین کے تجربہ اور مہارت سے استفادہ کیا جائے گا۔

دوسری جانب سی پیک سیکریٹریٹ حکام کا کہنا ہے کہ رشکئی سپیشل اکنامک زون منصوبے سے مقامی لوگوں کو روزگار کے تقریباً 50 ہزار بالواسطہ جبکہ لاکھوں بلاواسطہ مواقع میسر آئیں گے، جس سے وزیراعظم پاکستان کے 50 لاکھ ملازمتیں دینے کے وژن کی خاطر خواہ معاونت میں مدد ملے گی۔

سی پیک حکام نے رشکئی سپیشل اکنامک زون کے تمام لوازمات کو حتمی شکل دے کر جلد کام شروع کرنے اور اسے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور واضح کیا کہ منصوبے کی تکمیل کیلئے ٹائم لائن اور اس کے معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

حکام نے کہا کہ صوبے میں رشکئی سپیشل اکنامک زون کے علاوہ حطار اکنامک زون اور ڈی آئی خان اکنامک زون پرتیز تر عمل درآمد سے معاشی احیا ہوگا۔ اس کے علاوہ صوبے کے مختلف اضلاع میں17 انڈسٹریل زون قائم کرنے کی منصوبہ بندی ہے جس سے صوبے کو صنعتی اور معاشی طورپر بہت تقویت ملے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here