اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بیرون ممالک کام کرنے والے پاکستانیوں کی سہولت کیلئے ’روشن پاکستان ڈیجیٹل اکائونٹ‘ کا افتتاح کر دیا۔
جمعرات کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں، روشن ڈیجیٹل اکائونٹ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت فراہم کرنے کی جانب پہلا قدم ہے، اس سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری اور دیگر مقاصد کیلئے رقوم بھیجنے میں آسانی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک مقیم پاکستانی مہمند اور بھاشا ڈیموں، ایم ایل وَن سمیت دیگر بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راوی فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ اور بنڈل آئی لینڈ بڑے منصوبے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی تعمیراتی شعبہ کے ان منصوبوں میں بھاری سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ان منصوبوں میں شراکت داری یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن سہولیات فراہم کریں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کا آدھا پیسہ قرضوں کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے، معاشی سرگرمیوں کے فروغ سے قرض واپس کرنے میں مدد ملے گی، بڑے شہروں میں تعمیراتی سرگرمیوں کے فروغ سے معیشت کا پہیہ چلے گا، 30 دیگر صنعتوں کو فروغ ملے گا، دولت کی فراوانی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ جب اقتدار میں آئے تو ملک کو 20 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا تھا، ملکی برآمدات اور درآمدات میں بڑا فرق تھا، ملک کو 20 ارب ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔ ملک میں ڈالر کی کمی کا براہ راست اثر روپے کی قدر پر پڑتا ہے، روپے کی قدر کم ہونے سے مہنگائی ہوتی ہے، سرمایہ کاری میں کمی آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، کورونا وباء کے باوجود بھارت اور بنگلہ دیش کے مقابلہ میں ملکی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ سرمایہ کاروں کیلئے کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر شک کرنا درست نہیں، یہ ملک میں ملازمتوں کے مواقع نہ ہونے کے باعث بیرون ملک کام کر رہے ہیں، 90 لاکھ پاکستانی بیرون ملک خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور ان کا ملکی ترقی میں اہم کردار ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ شوکت خانم کینسر ہسپتال کے مختلف شعبوں میں بیرون ملک سے لوگ لائے گئے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہے ہیں، ان پاکستانیوں کو دوسرے ممالک میں اسلامو فوبیا جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے انہیں احساس ہوتا ہے کہ ان کو اپنے ملک میں مکمل آزادی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہتر معاشی حالات اور مواقع پیدا کرکے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جا سکتا ہے، تعمیراتی شعبہ کو پیکیج دینے سے ملک میں تعمیراتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، بیرون ملک مقیم پاکستانی ہائوسنگ اور رئیل اسٹیٹ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرکے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔