اسلام آباد: کراچی میں چین کے تعاون سے لگائے جانے والے 1100 میگا واٹ کے K2 نیو کلئیرپاور پلانٹ نے تھرمل ٹیسٹنگ کامیابی سے مکمل کر لی ہے۔
کینوپ ٹو میں چینی Hualong One ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے، چین کی جانب سے کراچی میں نیوکلئیر پاور کمپلیکس میں 1100 میگاواٹ کے مزید دو ری ایکٹرز قائم کیے جا رہے ہیں، کینوپ (ون) میں 137 میگاواٹ ری ایکٹر کا یونٹ 1972ء میں نصب کیا گیا تھا۔
اے این یو پی پی (2) اور کے اے این یو پی پی (3) ری ایکٹرز یونٹس کی تعمیر کا آغاز باالترتیب اگست 2015 اور مئی 2016 میں کیا گیا تھا، مذکورہ ری ایکٹرز 2021 اور 2022 میں کمرشلی طور پر فعال ہوں گے۔
ری ایکٹرز یونٹس کی ڈیزائن لائف 60 سال ہو گی اور پیداواری ضمن میں یہ ملک کی مجموعی پیداوار کا 10 فیصد کے لگ بھگ فراہم کریں گے۔
چینی میڈیا کے مطابق کے اے این این یو پی کے یونٹ K3 کا بیرونی حصہ 31 اگست کو کامیابی کے ساتھ نصب کیا گیا تھا، پلانٹ کا بنیادی سٹرکچر مکمل کر لیا گیا ہے۔
چینی نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن نے کہا ہے کہ “نیوکلئیرپاور پروجیکٹ کی تعمیر میں ایچ ایف ٹیز بنیادی کردار ادا کرے گا، نیوکلئیر ری ایکٹر میں نیوکلئیر فیول بھرنے سے پہلے تھرمل کنڈیشنز کے حقیقی آپریشنز کا پتا چلانے کےلیے نیوکلئیر پاور پلانٹ کے اہم آلات کے فنکنشز کی تصدیق ہو گی”۔
کارپوریشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ دیگر بنیادی کاموں کے لیے ری ایکٹر کی ٹھوس بنیاد رکھی گئی ہے، جس میں نیوکلئیر فیول لوڈنگ اور پاور جنریشن کو گرڈ سے منسلک کرنا شامل ہے۔ ری ایکٹر کے کُول سسٹم ایکوپمنٹ، پائپ لائن سیلنگ اور ویلڈنگ کے معیار کے ساتھ ساتھ متعلقہ نظام کی ساخت، مینوفیکچرنگ اور انسٹالیشن کا بھی جامع طور پر جائزہ لیا گیا۔