اسلام آباد: ملک میں گندم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 65 ہزار میٹرک ٹن گندم سے لدھا دوسرا جہاز کراچی بندرگاہ پر پہنچ گیا، شپ ملازمین کو قرنطینہ کیے جانے کے بعد گندم اتارنے کی اجازت دے دی گئی۔
ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن (ڈی پی پی) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر فلک ناز کی قیادت میں ماہرین کی ٹیم نے نجی شعبے کو درآمد کی اجازت دینے کی ضروریات کو مدِنظر رکھتے ہوئے گندم کا تفصیلی معائنہ کنڈکٹ کیا گیا۔
دوسرے بحری جہاز کے آنے کے ساتھ یوکرین سے درآمد کی جانے والی گندم کی کل مقدار 125804 میٹرک ٹن ہوگئی ہے۔
وزارتِ نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کے مطابق تیسرا بحری جہاز 8 ستمبر کوکرچی کی بندرگاہ پر 69 ہزار میٹرک ٹن گندم کے ساتھ لنگڑانداز ہوگا۔
اس دوران، سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ عمر حامد خان نے سندھ اور پنجاب کے چیف سیکرٹریوں سے بین الصوبائی سطح پر بِلاروک ٹوک گندم درآمد کرنے کی معاونت کے لیے رابطہ کیا ہے۔
مذکورہ وزارت کی طرف سے ڈی پی پی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر فلک ناز نے گندم درآمدکنندگان کے ہمراہ سندھ فوڈ سیکرٹری لائق احمد کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا جس میں بین الصوبائی گندم کی ترسیل بارے بات چیت کی گئی، تاہم، لائق احمد ڈائریکٹر جنرل ڈی پی پی کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مذکورہ وزارت نے معمول کے مطابق گندم درآمد کرنے والے چین کے تمام ارکان کی سربراہی کر رہی ہے اور کسی بھی قسم کی تاخیر کے امکانات کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
مزیدبرآں، حالیہ گندم کی قیمت بڑھنے کے قومی مسئلے کو حل کرنے کے لیے تمام متعلقہ محکمے گندم درآمد کرنے کی سہولت کے لیے آن بورڈ ہیں۔