ماحولیات کی تباہی، جاپان سمیت دیگر ممالک کوئلے سے بجلی بنانا بند کریں، اقوام متحدہ

گرین ہاوس گیسوں کے اخراج کو 2030ء تک نصف اور 2050ء تک صفر کی سطح پر لانا ہدف ہے: سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس

594

برسلز: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جاپان اور دیگر ملکوں سے کوئلے سے بجلی کی پیداوار بند کرنے اور قابل تجدید توانائی کا تناسب بڑھانے پر زور دیا ہے تاکہ ماحولیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے طے کردہ اہداف حاصل کیے جا سکیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ان خیالات کا اظہار اپنے ویڈیو پیغام میں کیا جو جاپان کی میزبانی میں ماحولیاتی معاملات پر آن لائن وزراتی اجلاس کے موقع پر نشر کیا گیا۔

اجلاس میں 70 سے زائد ممالک کے حکام نے شرکت کی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے زور دیا کہ گرین ہاوس گیسوں کے اخراج کو 2030ء تک نصف اور 2050ء تک صفر کی سطح پر لانا یا دیگر ذرائع سے خارج کی گئی کاربن کے اثرات مکمل زائل کرنا ہدف ہے تاکہ 2015ء کے پیرس معاہدے میں طے کردہ اہداف حاصل کیے جا سکیں۔

اس معاہدے کے تحت عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو صنعتی ترقی کے دور سے پہلے کی سطح سے 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ اوپر کی حد تک لانا ہے۔

گوتریس نے کہا کہ یہ اہداف اب بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ جاپان کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کو بیرونی ذرائع سے حاصل کردہ فنڈز کی فراہمی بند کر دے گا اور 2050ء سے قبل کاربن کے اخراج کے اثرات زائل کرتے ہوئے صفر کاربن کے حصول پر کاربند ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here