حکومت کا رئیل سٹیٹ سیکٹر میں جعلسازوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

620
Laborers work on a building construction site in Karachi, Pakistan February 25, 2016. Karachi property prices jumped 23 percent last year to a record high, outpacing other large cities and the national average of 10 percent, data from property website Zameen.com showed. Picture taken Febraury 25, 2016. REUTERS/Akhtar Soomro

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ سید ذوالفقار عباس بخاری نے کہا ہے کہ حکومت جلد غیرقانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کرے گی۔

معاونِ خصوصی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی برائے کنسٹرکشن (ایس سی سی سی) کے ایک حالیہ اجلاس میں زور دیا ہے کہ ایک ایسے طریقہ کار کی ضرورت ہے جو اوورسیز پاکستانیوں کو رئیل سٹیٹ سیکٹر کے جعلسازوں سے محفوظ رکھ سکے، جو معصوم اوورسیز پاکستانیوں کو جعلی ڈیجیٹل میڈیا مہم کے ذریعے ورغلاتے اور انہیں دھوکا دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ریجنل لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے ساتھ مشاورت کر رہی ہے اور جلد رئیل سٹیٹ سیکٹر میں اشتہارات کے لیے قواعد و ضوابط متعارف کرائے گی۔

یہ بھی پڑھیے:

ہوم اپلائنسز کمپنی ویوز کا رئیل اسٹیٹ میں قدم رکھنے کا اعلان

راولپنڈی، چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈز کا غیر قانونی رہائشی تعمیرات کیلئے ایمنسٹی سکیم لانے کا فیصلہ

انہوں نے وفاقی دارالحکومت میں پہلی بار قائم کی جانے والی “فاسٹ ٹریک کورٹ” کے بارے میں آگاہ کیا۔ “ایک بار یہ کورٹس قائم کر لی گئیں تو یہ اوورسیز پاکستانیوں کے زمین سے متعلق تنازعات کے فیصلہ دنوں میں کیا کریں گی۔‘‘

اس دوران معاونِ خصوصی نے اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن (او پی ایف) کے ہیڈ کوارٹرز میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں اور ان کے اہلِ خانہ کو سہولت دینے کے لیے مشین رِیڈایبل پاسپورٹ (ایم آر پی) کی سہولت کا افتتاح کیا۔

او پی ایف میمبرشپ کارڈ، فارن ایکسچینج ریمی ٹینس کارڈ (ایف ای آر سی)، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سافٹ سینٹر اور کمپلینٹ ریزولیوشن سسٹم کی پہلے سے قائم کی گئی سہولیات کے علاوہ ایم آر پی کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی اب تمام ضروری سروسز حاصل کرسکیں گے جن میں او پی ایف میمبرشپ کارڈ، این آئی سی او پی اینڈ ایف ای آر سی کی او پی ایف آفس کے ایک ہی پلیٹ فارم کے تحت یہ سہولتیں دی جارہی ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here