خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت 2013ء سے اب تک کتنا قرضہ لے چکی ہے؟

صوبے کی تبدیلی سرکار سات برسوں میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت ، ہائیڈرو پاور منصوبوں، بی آرٹی اور آبپاشی کے نظام میں بہتری و توسیع کے لیے اب تک ایک ارب 39 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا قرض لے چکی ہے

539

پشاور : خیبر پختونخوا حکومت نےمختلف غیر ملکی مالیاتی اداروں سے صوبے کے 12  ترقیاتی منصوبوں کے لیے 2013ء سے اب تک ایک ارب 39 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا قرض لیا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق کورونا کے باعث پیدا ہونے والی معاشی صورتحال کی وجہ سے صوبے کے لیے ان قرضوں کو واپس کرنا ممکن نظر نہیں آتا اور ان کی واپسی کے لیے نئے قرضے لینے پڑیں گے یا پھر ان قرضوں کی واپسی کو ری شیڈول کرانا پڑے گا۔

پرافٹ اردو کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق حکومت نے صوبے میں مائیکرو ہائیڈرو پاور منصوبوں اور بنیادی صحت کے مراکز کے قیام کے لیے ایشیائی ترقیاتی بنک سے 23کروڑ 74 لاکھ ڈالر کا قرض لیا۔

یہ بھی پڑھیے:

گردشی قرضہ کیا ہے اور یہ کیوں ختم نہیں ہو رہا؟

مالی سال 2020ء: پاکستان نے کتنے ارب ڈالر کے قرضے واپس کیے؟

اس کے علاوہ 110 میگاواٹ کے گبرال پاور جنریشن پراجیکٹ، 47 میگاواٹ کے کالکوٹ پتراک پاور جنریشن منصوبے اور بی آر ٹی منصوبے کے لیے بھی قرض لیا گیا۔

دستاویزات کے مطابق صوبائی حکومت نے بی آر ٹی کے لیے ایشیائی ترقیاتی بنک سے تیس کروڑ پچاس لاکھ ڈالر اور فرانس میں قائم ایک ڈونر سے پندرہ کروڑ ڈالرکا قرض لیا۔

مزید برآں پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے چودہ کروڑ ڈالر، مردان صوابی روڈ کو دو رویہ کرنے کے لیے بارہ کروڑ پندرہ لاکھ ڈالر، شہروں کی تعمیر و ترقی کےلیے ستر لاکھ ڈالر اور صوابی میں ایک آبپاشی کے نظام میں توسیع کے لیے اسی کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر کا قرض لیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here