اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور قابل کاشت زمینوں میں کمی کے پیش نظر مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے فوڈ سکیورٹی کے حوالے سے قلیل المدتی، وسط مدتی اور طویل المدتی پالیسی تشکیل دی جائے۔
وزیرِ اعظم نے ان خیالات کا اظہار آٹے اور چینی کی قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات سینٹر شبلی فراز، وزیر برائے صنعت محمد حماد اظہر، وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سید فخر امام، مشیران ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور مرزا شہزاد اکبر، معاونین خصوصی لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، ڈاکٹر شہباز گل، عثمان ڈار اور سینئر افسران نے شرکت کی، چاروں صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے:
60 ہزار میٹرک ٹن گندم لیکر پہلا جہاز آج کراچی پہنچے گا
خیبر پختون خوا : ساڑھے آٹھ ارب روپے سے ڈیڑھ لاکھ ٹن گندم درآمد کی جائے گی
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق چیف سیکرٹریز نے وزیرِ اعظم کو گندم، آٹے اور چینی کی قیمتوں کے حوالے سے صورتحال سے آگاہ کیا۔ وزیر برائے صنعت نے چینی کی درآمد کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
وزیرِ برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی نے گندم کی درآمد کے حوالے سے پیش رفت سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈائون کے متعلق بریفنگ دی۔
وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گندم اور چینی جیسی بنیادی اشیائے ضروریہ کی وافر فراہمی اور مناسب قیمتوں کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور قابل کاشت زمینوں میں کمی ہونے کے پیش نظر مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے فوڈ سکیورٹی کے حوالے سے قلیل المدتی، وسط مدتی اور طویل المدتی پالیسی تشکیل دی جائے۔
اس حوالے سے وزیرِ اعظم نے وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی کی سربراہی میں وزراء پر مشتمل اعلی سطحی کمیٹی کے قیام کی بھی ہدایت کی۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ گندم کی پیداوار میں اضافے کے حوالے سے ٹیکنالوجی اور جدید طریقوں کو بروئے کار لانے کے حوالے سے منصوبہ بندی کی جائے۔
وزیرِ اعظم نے تمام متعلقین کو ہدایت کی کہ آنے والے کرشنگ سیزن کو مقررہ وقت پر یقینی بنانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں۔
ملاوٹ کی روک تھام کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے تمام چیف سیکرٹری صاحبان کو ہدایت کی کہ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں فوڈ اینڈ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کے قیام کے لئے اقدامات کیے جائیں۔