اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست مسترد کر دی۔
بدھ کو عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں لکھا کہ ایسا کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا جو شہزاد اکبر کی نیب میں مداخلت ثابت کرے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین صدر مملکت کو وزیراعظم کی ایڈوائس پر زیادہ سے زیادہ پانچ مشیر تعینات کرنے کا اختیار دیتا ہے، وزیراعظم کی صوابدید ہے کہ وہ اپنے لیے کس کو مشیر مقرر کریں۔
تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے مشیر کی تقرری کے لیے اہلیت کا کوئی معیار مقرر نہیں، مشیر پارلیمنٹ کی کارروائی کا حصہ بن سکتا ہے مگر ووٹ نہیں دے سکتا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی لکھا کہ شہزاد اکبر کی بطور سربراہ ایسٹ ریکوری یونٹ تعیناتی کا معاملہ یہاں نہیں دیکھا جا سکتا کیونکہ ایسٹ ریکوری یونٹ کا معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھایا جا چکا ہے جس پر تفصیلی فیصلہ آنا باقی ہے۔