راولپنڈی: راولپنڈی اینڈ چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈز نے غیرقانونی طور پر رہائشی تعمیرات کے لیے ایمنسٹی سکیم جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس اسکیم کے تحت تمام مالک مکانوں کو انکے غیرقانونی تعمیراتی نقشہ جات کو بغیر جرمانے کے تین دن کے اندر قانونی طور پر منظور کرانے کا کہا گیا ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ (آر سی بی) کے ایک افسر نے کہا ہے کہ ایمنسٹی سکیم 2015 سے پہلے تعمیر کیے جانے والے گھروں کے لیے ہے جو صرف غیر قانونی طور پر ڈومیسٹک یونٹس کو قانون کے مطابق منظور کرے گی۔
مالک مکانوں کو اپنی رہائشی تعمیرات کی منظوری کے لیے 2500 روپے کی فیس ادا کرنا ہو گی جو آر سی بی کو دو دنوں کے اندر منظوری کے لیے جمع کرائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم کا مقصد کنٹونمنٹ علاقوں میں تمام غیرقانونی تعمیرات کو قانون کے مطابق کرنا ہے، زیادہ تر لوگ تعمیراتی منصوبے کی منظوری کے بغیر ہی گھر تعمیر کرتے ہیں جو سوِک باڈی کے لیے مسائل کا باعث بن رہے ہیں۔ سکیم کے تحت 2015 سے پہلے منظور شدہ تعمیرات کو بغیر تعمیر کیے گئے مکانات کے لیے جرمانے معاف کیے جائیں گے، اسکیم سے دونوں کنٹونمنٹ بورڈز میں ٹیکس کلیکشن میں اضافے کی امید ہے۔
آر سی بی کے افسر نے کہا کہ بورڈ نے کنٹونمنٹ علاقوں میں سروے کیا ہے جہاں بہت سے علاقوں میں غیرقانونی نقشوں کی نشاندہی ہوئی ہے، بورڈ کے پاس کوئی آپشن نہیں ہے سوائے اس کہ ان تعمیرات کو ایمنسٹی سکیم کے تحت قانون کے دائرہ کار میں لا کر ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے۔
چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ (سی سی بی) کے افسر نے کہا کہ سوِک باڈی کو مالی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ چند ایک کمرشل یونٹس ہیں جہاں سے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے پراپرٹی ٹیکسسز سے ریونیو جنریٹ ہوتا ہے۔ ایمنسٹی سکیم سے سی سی بی بہت سے لوگوں کو نیٹ ٹیکس کے دائرہ کار میں لائے گی۔
سی سی بی کے نائب صدر راجا عرفان امتیاز نے کہا ہے کہ ایمنسٹی سکیم لوگوں کو انکے تعمیراتی نقشے قانون کے مطابق کرنے کی سہولت دی جائے گی جبکہ اس سے سوِک باڈی کو غیرقانونی تعمیرات ختم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔