اسلام آباد: آم کے حالیہ برآمدی سیزن میں ہدف سے زیادہ 45 ہزار ٹن آم برآمد کئے گئے ہیں۔
آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن ( پی ایف وی اے) کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے کہا ہے کہ کووڈ 19 کی وبا کے باعث رواں سال کےلئے آم کا برآمدی ہدف 80 ہزار ٹن مقرر کیا گیا تھا تاہم سفری مشکلات کے باوجود 2020ء کے برآمدی سیزن میں اب تک ایک لاکھ 25 ہزار ٹن آم برآمد کیا جا چکا ہے۔
اس طرح برآمدی سیزن میں ہدف سے زیادہ 45 ہزار ٹن آم برآمد کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی بین الاقوامی وبا کے دوران سخت سفری مسائل اور اقتصادی سست روی کے باوجود آم کی برآمد میں اضافہ خوش آئند ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آم کی برآمدات سے 70 ملین ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ کمایا گیا ہے۔ 2019ء کے برآمدی سیزن میں ایک لاکھ 30 ہزار ملین ٹن آم برآمد کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ سال آم کی 1.8 ملین ٹن پیداوار حاصل ہوئی تھی۔
پی ایف وی اے کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے رواں برآمدی سیزن کو پاکستان کی تاریخ کا مشکل ترین سیزن قرار دیا کیونکہ کورونا وائرس کی عالمی وبا سے تجارت میں کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فضائی سہولت کی بندش کے بعد آم کے برآمد کنندگان نے ہمت نہ ہاری اور بحری و زمینی راستوں سے آم برآمد کرنے کے انتظامات کئے جن کی کاوشوں کے نتیجہ میں آم کی برآمدات ہدف کے مقابلہ میں 50 فیصد سے زیادہ رہی جس پر آم کی برآمدات سے منسلک تمام تر شراکت داروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان پاکستانی آم کی بڑی درآمدی منڈی ثابت ہو سکتا ہے جبکہ کووڈ 19 کی حالیہ عالمی وبا کے دوران متحدہ عرب امارات ، ایران اور اومان نے بھی ثابت کیا ہے کہ وہ بڑی بین الاقوامی مارکیٹ بننے کی استعداد رکھتی ہیں۔