اسلام آباد: پاکستان میں جولائی 2020ء کے دوران براہ راست غیر ملکی کاری(ایف ڈی آئی) 114.3 ملین ڈالر تک پہنچ گئی جو جولائی 2019ء کی نسبت 60.8 فیصد زیادہ ہے۔
گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 71.1 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری آئی تھی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2020ء میں 41.1 ملین ڈالر کی غیرملکی سرمایہ کاری نجی شعبے میں کی گئی جبکہ گزشتہ سال کے زیر جائزہ عرصے کے دوران یہ سرمایہ کاری 105 ملین ڈالر تھی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نجی شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 61 فیصد تک کمی آئی ہے۔
دوسری جانب سرکاری شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری جولائی 2020ء میں 66.1 ملین ڈالر رہی جبکہ گزشتہ سال جولائی میں سرکاری شعبے میں ایف ڈی آئی نہ ہونے کے برابر تھی۔
مرکزی بینک کی رپورٹ کے مطابق جولائی 2020ء میں سب سے زیادہ ایف ڈی آئی چین سے 27.1 ملین ڈالر آئی جبکہ جولائی 2019ء میں یہ حجم 17.4 ملین ڈالر تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
برآمدات میں 25 فیصد، ایف ڈی آئی میں 46 فیصد اضافہ، کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں 77 فیصد کمی
پاکستان میں ناروے کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی شرح میں 247.06 فیصد اضافہ
چین کے بعد دوسرا نمبر مالٹا کا تھا جہاں سے جولائی 2020ء کے دوران ایف ڈی آئی کا حجم 18.5 ملین ڈالر رہا جبکہ مالٹا نے گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران بھی 18.5 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی کی تھی۔
پاکستان میں جولائی 2020ء کے دوران 17.9 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی کرنے والا تیسرا بڑا ملک نیدرلینڈ تھا۔
پاکستان میں 29 ملین ڈالر کی سب سے زیادہ ایف ڈی آئی الیکٹریکل مشینری کے شعبے میں، 24 ملین ڈالر فنانشل بزنس سیکٹر میں جبکہ 22 ملین ڈالر مواصلات کے شعبے آئی۔
دوسری جانب جولائی 2020ء می امریکی سرمایہ کاروں نے 39.4 ملین ڈالر جبکہ برطانوی سرمایہ کاروں نے 21.8 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستانی مارکیٹ سے نکال لی۔