پاور ڈویژن نے کرپشن زدہ شخص کو آئیکسو کے اہم عہدے پر تعینات کروادیا

تبادلوں پر پابندی کے باوجود آئیکسو چیف پر غیر تجربہ کار احسن زمان کو اہم عہدے پر تعینات کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا، اعتراضات کے باوجود شاہد اقبال چودھری احکامات بجا لائے

491

اسلام آباد :  ملک کے دارالحکومت کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی  (آئیسکو) کے چیف ایگزیکٹیو شاہد اقبال چودھری نے الزام عائد کیا ہے کہ تبادلوں پر پابندی کے باوجود پاور ڈویژن کی جانب سے من پسند افراد کو کمپنی کے اہم ترین عہدوں پر ٹرانسفر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ذرائع کا پرافٹ اردو کو بتانا تھا کہ پاور ڈویژن نے آئیسکو کے سربراہ کو ایک ایسے شخص کا اہم عہدے پر تبادلہ کرنے کی ہدایت کی ہے جس پر کرپشن میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔

اس شخص کا نام احسن زمان ہے اور آئیسکو کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شاہد اقبال چودھری اسے کمپنی میں تعینات کرنے سے ہچکچا رہے ہیں لہذا انہوں نے اس تبادلے کے لیے پیپکو چیف سے اجازت طلب کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

مستقبل شمسی توانائی کا ہے، کیا پاکستان اس سے فائدہ اٹھانے کیلئے تیار ہے؟

واضح رہے کہ وزارت توانائی نے پاور سپلائی کمپنیوں میں تبادلوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

تاہم ذرائع کا پرافٹ اردو کو بتانا تھا کہ وزیر توانائی عمر ایوب نے جولائی میں آئیسکو کے سربراہ کو احسن زمان کا  کمپنی میں تبادلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

اس پر آئیسکو کے چیف ایگزیکٹیو نے وزیر توانائی کو احسن زمان کی نا تجربہ کاری سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ انکا تجربہ گیارہ ماہ کا ہے جبکہ اس تبادلے کے لیے دو سال کا تجربہ شرط ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

بجلی بحران ختم کرکے پاکستان سے اندھیرے نواز شریف نے مٹائے: حکومتی مشیر کا اعتراف

بعد ازاں پاور ڈویژن کے سیکرٹری کی ہدایت پر احسن زمان کا تبادلہ سول ورکس آئیسکو میں کردیا گیا۔

تاہم آئیسکو چیف کی جانب سے پاور ڈویژن کے سپیشل سیکرٹری کو خط لکھ کر آگاہ کیا گیا کہ احسن زمان دسمبر 2016 سے اگست 2019 تک سول ورکس آئیسکو میں تعینات رہے مگر اس عرصے میں ان کی کارکردگی انتہائی غیر تسلی بخش رہی۔

مزید برآں وہ پیپرا رولز کی خلاف ورزیوں کے بھی مرتکب پائے گئے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here