پاکستانی سٹارٹ اپ نے ” گلوبل انوویشن ایوارڈ“ جیت لیا

24 ممالک میں 500 سے زائد ایس ایم ایز کے پول سے 21 ایس ایم ایز کا انتخاب کیا گیا ، پولٹا انکارپوریشن کو انوویشنز تک رسائی ممکن بنانے پر ’کارگل ایوارڈ‘ دیا گیا

614

لاہور: سن بزنس نیٹ ورک (ایس بی این) نے گلوبل الائنس فار امپرووڈ نیوٹریشن (GAIN) کے تعاون سے ”ورچوئل گلوبل سن پچ مقابلہ“ کا انعقاد کیا جس میں 21 فائنلسٹ کا تعلق سمال اینڈ میڈیم سائز انٹرپرائز (ایس ایم ایز) سے تھا جنہوں نے کم آمدنی والے صارفین کے لیے غذائیت کو بہتر بنانے کے جدید تجارتی حل پیش کیے۔

24 ممالک میں سے مقابلے میں حصہ لینے والے 500 سے زائد ایس ایم ایز کے پول سے ان 21 ایس ایم ایز کا انتخاب کیا گیا۔ آخری رائونڈ میں منتخب فائنلسٹ نے نقد رقم اور دیگر انعامات کے لیے چار ججوں کے ایک پینل کوغذائیت سے بھرپور اجزاء کے بہترین اور جدید حل پیش کیے۔

”ورچوئل گلوبل سن پچ مقابلہ“ میں پولٹا انکارپوریشن اور فوڈ ٹریکس سمیت دو پاکستانی سٹارٹ اپس ایس نے اپنی انوویشنز پیش کیں۔

پولٹا انکارپوریشن نے اپنی تکنیکی انوویشن پیش کی جس میں پولٹری کی صنعت میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے SaaS اور IoT کا استعمال کیا گیا۔

اسی طرح فوڈ ٹریکس نے فوڈ ٹریکنگ حل پیش کیا جو فوڈ انڈسٹری کو سپلائی چین میں ان کی فوڈ پروڈکٹ کا پتہ لگانے کے قابل بناتا ہے۔

پاکستان کی پولٹا انکارپوریشن کو انوویشنز تک رسائی ممکن بنانے پر کارگل ایوارڈ (Cargill Award) سے نوازا گیا۔

اس موقع پر علی مرتضیٰ سولنگی نے کارگل ایوارڈ جیتنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ایس ایم ای نے پولٹری کی صنعت کے لیے بلاک چین، مصنوعی ذہانت اور انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کو اپنایا ہے جس میں صنعت کے وسیع استعمال کے لیے ڈیٹا سے چلنے والا مانیٹرنگ سسٹم قائم کیا گیا ہے۔

”ورچوئل گلوبل سن پچ مقابلہ“ چمپئین 2020ء کے لیے فائنل میں غذائیت سے بھرپور نائجیریا کے بے بی گربز پروڈکٹ (Baby Grubz) نے بہترین غذائی حل کے لیے 20 ہزار ڈالر کا نقد انعام حاصل کیا جو شیرخوار بچوں کے لیے بھرپور کھانا قرار دیا گیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here