اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری وقف پراپرٹیز بل 2020ء منظور کرلیا۔
بل کے مطابق اسلام آباد میں وقف املاک پر قائم مساجد، امام بارگاہیں، مدارس اور دیگر ادارے وفاق کے کنٹرول میں آجائیں گے جبکہ ان مساجد، امام بارگاہوں، مدارس اور دیگرعمارات سے حاصل ہونے والی رقم کا باقاعدہ سرکاری آڈٹ ہوا کرے گا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس چیئرمین راجہ خرم شہزاد نواز کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔ اجلاس میں چیرمین خرم شہزاد نواز سمیت حکومت کے صرف 2 ارکان شریک ہوئے جبکہ سیکرٹری داخلہ، اسلام آباد انتظامیہ اور وزارت قانون کے افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری وقف پراپرٹیز کے مطابق مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ یا کسی بھی مقصد کیلئے وقف سے قبل زمین رجسٹر کرائی جائے گی۔ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ 5 سال سزا اور اڑھائی کروڑ جرمانہ ہو گا۔
بل کے مطابق اسلام آباد میں وقف کی زمینوں پر قائم تمام مساجد، امام بارگاہیں، مدارس وفاق کے کنٹرول میں آجائیں گے، وقف کی مساجد، امام بارگاہوں، مدارس اور دیگرعمارات سے حاصل ہونے والی رقم کے بارے میں پوچھا جا سکے گا اور ان کا آڈٹ کیا جا سکے گا۔
بل کے مطابق حکومت چیف کمشنر کے ذریعے وقف املاک کیلئے منتظم اعلیٰ تعینات کرے گی۔ وقف املاک کے منتظم منی لانڈرنگ میں ملوث پائِے گئے تو حکومت اس کا انتظام سنبھال سکے گی۔
بل کے مطابق منتظم اعلیٰ انتظامی امور کیلئے وقف مینجر کو ہدایات دے سکے گا، منتظم اعلی کسی خطاب، خطبے، لیکچر کو روکنے کی ہدایات دے سکتا ہے، منتظم اعلی قومی خود مختاری ووحدانیت کو نقصان پہچنانے والے کسی بھی معاملے کو روک سکے گا۔
کمیٹی کے رکن عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ ہماری ترامیم کو حکومت نے بل میں شامل کرکے اپنے نام کرلیا ہے۔ گزشتہ اجلاس میں ہم نے جو ترامیم پیش کیں وہ قبول نہیں کی گئیں۔