اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) بینکنگ کمپنیز رپورٹنگ رولز 2010ء میں مجوزہ ترامیم کے مطابق بینکوں کو اکائونٹ ہولڈرز کا پانچ سالہ ریکارڈ مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ترمیمی ڈرافٹ کے مطابق اکائونٹ ہولڈرز اپنی ڈپوزٹ سٹیٹمنٹس سے متعلق معلومات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، بینکوں سے ایسے افراد کی معلومات بھی طلب کی گئی ہیں جنہوں نے ایک ماہ کے دوران اکاؤنٹس میں ایک کروڑ روپے جمع کرائے یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ماہانہ دو لاکھ روپے کی ادائیگی کی۔
اسی طرح ان اکاؤنٹ ہولڈرز کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں جنہوں نے ایک ماہ کے دوران 10 لاکھ روپے اپنے اکائونٹس سے نکلوائے ہیں۔
ترمیمی ڈرافٹ کے مطابق اکائونٹ ہولڈرز مذکورہ معلومات ہر ماہ جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔
ایف بی آر نے مذکورہ قانون کے نفاذ کے ایک ماہ کے اندر ایک افسر تعینات کرنے کی بھی ہدایت کی ہے، بینکوں کے لیے نئے قوانین کے تحت مطلوبہ معلومات انکم ٹیکس آرڈیننس 165 اے کے تحت فراہم کرنا ہیں،
ہر بینک افسر مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کا پابند ہوگا جب کہ ہر بینک بورڈ کو دیے گئے وقت میں معلومات فراہم کرے گا، سالانہ مقامی رپورٹنگ کی تاریخ ہر سال 31 مئی ہے۔