ایکنک میں ریلوے کا 6.8 ارب ڈالر کا ایم ایل وَن پروجیکٹ منظور

منصوبہ تین مرحلوں میں مکمل ہو گا، 2 ہزار 655 کلومیٹر ٹریک اپ گریڈ ہونے سے مسافر ٹرینوں کی رفتار 110 سے بڑھ کر 165 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی، لائن کیپیسٹی میں اضافے سے ٹریک پر یومیہ 34 کے بجائے 171 ٹرینیں چل سکیں گی

812

اسلام آباد : قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے پاکستان ریلوے کے سی پیک کے تحت منصوبے مین لائن وَن کی اپ گریڈیشن اور حویلیاں کے قریب ڈرائی پورٹ کے قیام کی منظوری دے دی۔

وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق اس منصوبے پر 6 ہزار 806 اعشاریہ 783 ملین ڈالر لاگت آئے گی جس کا بوجھ چین اور پاکستان مشترکہ طور پر اُٹھائیں گے۔

منصوبے کی منظوری کے لیے ایکنک کا اجلاس مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ ڈویژن میں ہوا۔ یہ منصوبہ تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا اور ہر مرحلے کے لیے قرض کی شرائظ علیحدہ سے طے کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیے: ریلوے کو خسارے سے نکال کر منافع بخش ادارہ بنانا ترجیح ہے: وزیر اعظم

اس منصوبے کے تحت 2 ہزار 655 کلومیٹر کا ٹریک اپ گریڈ کیا جائے گا جس سے مسافر ٹرینوں کی رفتار 110 سے بڑھ کر 165 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی  اور ٹریک کی لائن کیپیسٹی یومیہ 34 ٹرینوں سے بڑھ کر 171 ٹرینوں تک پہنچ جائے گی۔

منصوبے کی نگرانی کے لیے وزیر ریلوے ایک سٹیرنگ کمیٹی قائم کریں گے۔

اس سے پہلے 12 جون کو وفاقی حکومت نے ریلوے ڈویژن کے 41 جاری منصوبوں کے لیے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی اسی ڈی پی) کے تحت 24 ارب روپے مختص کیے تھے۔

اس پروگرام کے تحت بجلی سے چلنے والے 100 انجنوں کی کارکردگی  کو بہتر بنانے کے لیے  2.7 ارب جبکہ 820 ہائی کیپیسٹی مال بردار اور 230 مسافر بوگیوں کے لیے 3.2 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: 16 ٹرینیں نجی شعبے کے حوالے، پاکستان ریلوے کا منصوبہ حتمی مرحلے میں داخل

اس کے علاوہ گوادر میں ریلوے کوریڈور اور آپریشنز کے لیے زمین کے حصول کے لیے بھی اڑھائی ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

مزید برآں حکومت نے 18 نئی سکیموں کے لیے 11.16 ارب روپے رکھے ہیں جس میں سے چھ ارب روپے مین لائن ون  اورحویلیاں میں ڈرائی پورٹ کے قیام سمیت دیگر موجودہ منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ کراچی سرکولر ریلوے کی ٹرینوں کے آپریشن کے لیے ڈیڑھ ارب جبکہ سمہ سٹہ بہاولنگر اور سمہ سٹہ امروکا کے درمیان ٹریک کی بحالی کے لیے بھی 45 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here