پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے سے حکومت اگست میں چار ارب روپے اضافی کمائے گی

حکومت نے جی ایس ٹی کی مد میں ریونیو بڑھانے کے لیے تمام پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، ماہانہ کھپت بڑھنے سے حکومت کے ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا

664

اسلام آباد: پٹرولیم مصنوعات میں حالیہ 11.8 فیصد اضافے کے باعث فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو توقع ہے کہ وہ اگست میں تین سے چار ارب روپے کا زائد ریونیو حاصل کرلے گا۔

ایف بی آر کے ایک اہلکار کے مطابق وفاقی حکومت نے جی ایس ٹی کے ذریعے اضافی ریونیو حاصل کرنے کے لیے  تمام پٹرولیم مصنوعات کی ایکس ریفائنری قیمت بڑھادی ہے.

انہوں نے مزید بتایا کہ پڑولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی  کا ریٹ 17 فیصد کردیا گیا ہے۔

حکومت نے پٹرول پر لیوی تیس روپے سے کم کرکے 26.70 روپے فی لٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل پر25.73 روپے فی لٹر مقرر کردی ہے۔

اسی طرح مٹی کے تیل پر لیوی چھ روپے اور لائٹ ڈیزل پر تین روپے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

پاکستان میں یورو فائیو پٹرول اور ڈیزل کی جلد دستیابی کا امکان

ایف بی آر میں تبدیلی کی ہوائیں، کئی افسران کے تبادلے کردیے گئے

ذرائع کے مطابق پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی ماہانہ کھپت کی بنا پر حکومت کو جی ایس ٹی کی مد میں  تین سے چار ارب روپے اضافی حاصل ہونگے کیونکہ یہ دونوں پٹرولیم مصنوعات جی ایس ٹی اور پٹرولیم لیوی کے حصول کا بڑا ذریعہ ہیں۔

پٹرول کی اوسط ماہانہ  کھپت سات لاکھ ٹن،  ہائی سپیڈ ڈیزل کی چھ لاکھ ٹن جبکہ مٹی کے تیل کی ماہانہ کھپت گیارہ ہزار اور لائٹ ڈیزل کی دو ہزار ٹن ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کے ذریعے حاصل ہونے والی لیوی صوبوں اور مرکز کے مابین تقسیم ہونے والے وسائل میں شمار نہیں ہوتی  تاہم سیلز ٹیکس اس ضمن میں شمار کیا جاتا ہے یوں پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھنے سے این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حصے میں بھی زیادہ وسائل آئیں گے۔

واضح رہے کہ حکومت نے پٹرول کی ایکس ڈپو پرائس 100.11 روپے سے بڑھا کر 103.97  روپے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی ایکس ڈپو قیمت 101.46 سے بڑھا کر 106.46 روپے کردی ہے۔

اسی طرح مٹی کے تیل کی ایکس ڈپو پرائس 59.32 سے بڑھا کر 65.29  روپے جبکہ لائٹ ڈیزل کی ڈپو قیمت 56.24 سے بڑھا کر 62.86 روپے کردی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here