شریف گروپ آف کمپنیز کے چیف فنانشل آفیسر 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

محمد عثمان کو ملتان جاتے ہوئے حراست میں لیا گیا، شریف فیملی کے لیے منی لانڈرنگ کرنے کا الزام ، گرفتاری کی بنیاد سیاسی ہے، ملزم کے وکلا کا مؤقف

655

لاہور : احتساب عدالت نے شریف گروپ آف کمپنیز کے چیف فنانشل آفیسر محمد عثمان کو چودہ روزہ ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو کے حوالے کردیا۔

محمد عثمان کی درخواست پر نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ  نے عدالت کو بتایا کہ شریف گروپ آف کمپنیز کے چیف فنانشل آفیسر کو منی لانڈنرنگ کیس میں گرفتارملزمان کے بیانات کی روشنی میں حراست میں لیا گیا ہے۔

نیب پراسیکیوٹر کا عدالت کو بتانا تھا کہ محمد عثمان شریف فیملی کے لیے منی لانڈرنگ کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیے:

شریف فیملی کی لاہور میں کمپنیوں کے دفاتر پر نیب کے چھاپے

مسلم لیگ (ن) نے شوگر مافیا کو 26 ارب روپے کی سبسڈی دی: حکومت

اس موقع پر عدالت نے محمد عثمان سے انکی گرفتاری بارے استفسار کیا تو ملزم نے عدالت کو بتایا کہ قومی احتساب بیورو نے انہیں اس وقت گرفتار کیا جب وہ ملتان کی طرف محو سفر تھے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ بلڈ پریشر کے مریض ہیں لہذا انہیں گھر کے کھانے کی اجازت دی جائے۔

سماعت کے موقع پر شریف گروپ کے چیف فنانشل آفیسر محمد عثمان کے وکلا کا کہنا تھا کہ انکے مؤکل کی گرفتاری کی بنیاد سیاسی ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ محمد عثمان بہت قابل چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں اور انکی گرفتاری کا کوئی جواز نہیں ہے۔

فریقن کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے شریف گروپ کے چیف فنانشل آفیسر محمد عثمان کو چودہ دن کے ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here