تانیہ ایدروس مستعفی ہوئیں یا انہیں ہٹایا گیا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن نامی کمپنی کے قیام کے باعث مفادات کے ٹکراؤ کے معاملے پر وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے تانیہ ایدروس کو اپنے دفتر بلایا اور احتجاج کے باوجود استعفے پر دستخط کروالیے : ذرائع

1831

اسلام آباد : وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے ای گورننس اور ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کی سربراہ تانیہ ایدروس نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔

ٹوئٹر پر اپنے استعفی کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ انہیں دہری شہریت کی وجہ سے بہت زیادہ تنقید کا سامنا تھا۔

انکا کہنا تھا کہ ان پر ہونے والی تنقید اور الزامات کا اثر ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کے مقصد پر پڑ رہا تھا لہذا عوامی و ملکی مفاد میں انہوں نے اپنا استعفی وزیراعظم عمران خان کو پیش کردیا ہے تاہم وہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق پاکستان کی خدمت جاری رکھیں گی۔

یہ بھی پڑھیے:

دوہری شہریت پر تنقید سے تنگ وزیر اعظم کے دو معاونین خصوصی مستعفی

اس سے سے پہلے تانیہ ایدروس گوگل کے ساتھ 12 سال سے کام کر رہی تھیں اور وہ وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان کا حصہ بننے کے لیے وطن واپس آئیں تھیں اور انھیں اس حوالے سے معاونِ خصوصی کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

پرافٹ اردو کو اپنے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ  تانیہ ایدروس کا استعفی دو ماہ سے تیار تھا  اور اس بات کا فیصلہ تب ہی کیا جا چکا تھا جب چینی بحران پر نام آنے پر جہانگر ترین پارٹی اور حکومتی امور سے باہر کردیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ یہ جہانگیر ترین ہی تھے جنھوں نے تانیہ ایدروس کو وزیراعظم سے پہلی مرتبہ ملوایا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

سٹیٹ بنک نے ڈیجیٹل پیمنٹ گیٹ وے  پے فاسٹ  کو خدمات کی فراہمی کی اجازت دے دی

تانیہ ایدروس کے استعفی کے حوالے سے پرافٹ اردو کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق وزیراعظم  کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے  ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کی سربراہ کو اپنے دفتر بلایا جہاں مشیر احتساب بیرسٹر مرزا شہزاد اکبر بھی موجود تھے اور انہیں استعفی پر دستخط کی ہدایت کی گئی۔

اس پر تانیہ ایدروس نے احتجاج کیا اور وزیراعظم سے بات کرنے کا کہا تو انہیں بتایا گیا کہ انکے پاس استعفے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے کیونکہ وزیر اعظم ان سے بات نہیں کریں گے۔

اس بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ بھلے تانیہ ایدروس کے استعفے کی وجہ ان پر دہری شہریت کے حوالے سے ہونے والی تنقید بتائی جارہی ہے مگر درحقیقت اس کی وجوہات کچھ اور ہیں۔

اُدھر تانیہ ایدروس اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے سی ای او صباحت علی شاہ  کے درمیاں اختلافات بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔

ذرائع کے مطابق تانیہ ایدروس سے اس بات کی اُمیدیں وابستہ تھیں کہ وہ ڈیجیٹل پاکستان کے لیے عالمی اداروں جیسا کہ ورلڈ بنک سے فنڈ حاصل کرنے میں مدد فراہم کریں گی مگر ایسا کچھ نہیں ہوا اور یہ چیز ان کے ہٹائے جانے کی ایک اور وجہ ہے۔

گزشتہ ماہ پرافٹ اردو نے ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن کے نام سے ایک نان فار پرافٹ آرگنائزیشن کی نشاندہی کی تھی جس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں تانیہ ایدروس، جہانگیر ترین اور کریم کے سی ای او مدثر شیخا شامل تھے۔

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں اس کمپنی کو ایک علیحدہ ادارے کے طور پر رجسٹر کروایا گیا تھا اور یہ کام تانیہ ایدروس کی بطور وزیراعظم کی معاون خصوصی تعیناتی سے پہلے ہوا تھا۔

اس سے مفادات کے ٹکراؤ نے جنم لیا کیونکہ ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن کا مقصد ڈیجیٹل پاکستان پروگرام کو مدد فراہم کرنا تھا  جو کہ وزیراعظم کے دفتر سےچلایا جارہا ہے اور اسکی سربراہی تانیہ ایدروس کے پاس تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تانیہ ایدروس ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن کے قیام پر وزیراعظم کو مطمئن کرنے میں ناکام رہیں لہذا انہیں انکے عہدے سے ہٹادیا گیا۔

معاملے پر مؤقف جاننے کے لیے پرافٹ نے تانیہ ایدوس اور مرزا شہزاد اکبر سے بار بار رابطہ کیا مگر انکی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here