لاہور: گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے ایک معزز جج کی جانب سے پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی لگانے کا عندیہ دینے کے بعد سے یہ بحث جاری ہے کہ حکومت ملک میں سوشل میڈیا کو مستقل بند کرنے کا سوچ رہی ہے۔
تاہم اب وزیر اعظم عمران خان یہ کہہ کر صورت حال واضح کر دی ہے کہ حکومت کسی بھی سوشل میڈیا ایپلیکیشن پر پابندی عائد نہیں کرے گی۔
لیکن اس کے ساتھ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی شہری کو کسی دوسرے کی توہین یا حکومتی اداروں اور اس کے ساتھ منسلک ملازمین کے خلاف غلط معلومات کے پھیلاؤ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عمران خان نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف سے سوشل میڈیا ریگولیشنز کی تیاری میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ محکموں کو اس حوالے سے آئندہ ہفتے رپورٹ جمع کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو سوشل میڈیا کے مواد کو ریگولیٹ اور مانیٹر کرنے کے فیصلے کے خلاف شدید تنقید کا سامنا ہے۔
حکومت کی جانب سے آن لائن گیم پب جی پر عارضی طور پر اور ٹک ٹاک پر پابندی کے عندیے کے بعد سے سوشل میڈیا صارفین حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔