اسلام آباد: زراعت کی ترقی اور کسانوں کی سہولت کے لئے حکومت نے زرعی قرضوں پر 6.861 ارب روپے مارک اَپ سبسڈی کی منظوری دے دی۔
وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق سے جاری کردہ پریس ریلیز کے کسانوں کے لئے زرعی قرضوں پر 6.861 ارب کی مارک اَپ سبسڈی وزیراعظم کے 1200 ارب روپے کے کوویڈ۔19 امدادی پیکج کے تحت دی گئی ہے جس کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے باضابطہ منظوری دی تھی۔
پاکستان میں 70 فیصد سے زیادہ کاشت کار 12.5 ایکڑ تک کی زمین کے مالک ہیں، مالی سال 2020-21ء کے دوران 12.5 ایکڑ اراضی کے حامل کاشتکاروں کے لئے قرضوں پر10 فیصد مارک اَپ سبسڈی حکومت پاکستان نے منظور کی ہے۔
مارک اپ سبسڈی کے تحت کاشتکاروں کو زرعی قرضہ جات کی فراہمی مالی سال 2020-21ء کے دوران کی جائے گی، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے ساتھ باہمی متفقہ / پیش وضاحتی طریقہ کار کے تحت زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ (زیڈ ٹی بی ایل) 12.5 ایکڑ اراضی کے حامل تمام قرض دہندگان کو سبسڈی فراہم کرے گا۔
ملک بھر میں 12.5 ایکڑ رقبہ پر مشتمل زمین کے حامل کسان سبسڈی کے اہل ہوں گے جو پاس بک کے تحت دی جائے گی۔
اس سبسڈی کا اطلاق کسی دوسرے زرعی فنانس کی سہولت حاصل کرنے والے کسان یعنی رہائشی / تجارتی املاک، سونا، دفاعی سند اور نقد رقم وغیرہ پر نہیں ہو گا۔