صرف تعمیراتی شعبے پر توجہ دینے سے معشیت بحال نہیں ہوسکتی : معاشی ماہرین

معیشت کی بحالی کے لیے ضروری ہے کہ تمام شعبوں پر توجہ دی جائے، ایک ہی شعبہ پر ساری توجہ مرکوز کرنا معیشت کے لیے نقصان دہ ، حکومت کے پاس درست اور بروقت فیصلہ کرنے والے ماہرین موجود نہیں : معاشی ماہرین کا سیمینار سے خطاب

678

کراچی : تاجر برادری نے حکومت کی جانب سے تعمیراتی شعبے کو دی جانے والی غیر معمولی توجہ اور مراعات کی  پالیسی کو معیشت کے لیے نقصان دہ قرار دے دیا۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس (ایف پی سی سی آئی) کی جانب سے منعقد کروائے گئے ایک سیمینار میں سابق سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود خان، ایف پی سی سی آئی کی سنٹرل سٹینڈنگ کمیٹی برائے انشورنس کے کنوینئر ڈاکٹر مرتضی مغل اور دوسرے مقررین کا  کہنا تھا کہ معیشت کو باقاعدہ سمت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کیلئے گوگل کا بھارت میں 10 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان

’پاکستان سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری پر رواں مالی سال کے دوران 20 فیصد منافع متوقع ہے‘

کورونا وبا کے باعث پی آئی اے کو 15 ملین فی گھنٹہ نقصان، رپورٹ

انکا کہنا تھا کہ حکومت کو معیشت کی بحالی کے لیے تمام شعبوں کو توجہ دینے کی ضرورت ہے مگر اس کے پاس درست اور بروقت فیصلہ کرنے والے ماہرین نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تعمیراتی شعبے کو توجہ دینا اچھی بات ہے مگر ایک ہی شعبے پر ساری توجہ مرکوز کرنا کسی طور معیشت کو فائدہ نہیں پہنچا سکتا۔

سیمینار کے مقررین کا مزید کہنا تھا کہ گندم بحران ایک بار پھر سر اُٹھا چکا ہے جس کی ذمہ داری بجا طور پر حکومتی اہلکاروں اور ذمہ داران کی نااہلی اور ناقص حکمت عملی پر ڈالی جاسکتی ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ کورونا سے پاکستان کو اتنا زیادہ نقصان نہیں ہوا جتنا کہ وائرس کا نشانہ بننے والے دیگر ممالک کی معیشت کو ہوا ہے۔

مقررین کا مزید کہنا تھا کہ ٹڈی دل کا دوسرا حملہ نوشتہ دیوار ہے جس سے نمٹنے کے لیے حکومت اور متعلقہ محکموں کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر مرتضی مغل کا مزید کہنا تھا کہ کورونا نے پاکستان میں صحت کے شعبے میں انشورنس کی اہمیت کو اجاگر کردیا ہے اور عوام کی بھلائی کے لیے حکومت کو اسے لازمی ٹھرا دینا چاہیے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here