ٹیلی نار پاکستان کی دوسری سہ ماہی میں صارفین، ریونیو میں واضح کمی

1140

اسلام آباد: عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے 2020 کی دوسری سہ ماہی میں ٹیلی نار پاکستان کی سبسکرپشنز اور ٹریفک سے ہونے والی آمدن میں 11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

کمپنی کو دوسری سہ ماہی میں 24.2 ارب روپے کی آمدن ہوئی جبکہ گزشتہ سال یہ آمدن 26.2 ارب روپے تھی۔

کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے منفی اثرات کی وجہ سے سیلز اور  Average Revenue Per User (اے آر پی یو) متاثر ہوئی۔اے آر پی یو میں 13 فیصد یعنی 170 روپے فی صارف ماہانہ کے لحاظ سے کمی ہوئی، گزشتہ سال کے زیرجائزہ عرصے کے دوران فی صارف ماہانہ 195 روپے تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

ٹیلی نار مائیکرو فنانس بینک کے ڈیپازٹرز میں 86 فیصد اضافہ

ٹیلی نار پاکستان کا وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ کے لیے پانچ کروڑ روپے کا عطیہ

کمپنی کے نئے صارفین کی تعداد میں بھی اپریل اور مئی کے درمیان واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے جس سے کمپنی کو دوسری سہ ماہی میں 1.4 ملین صارفین کا نقصان اٹھانا پڑا۔

دوسری سہ ماہی میں ٹیلی نار پاکستان نے لائسنس کی تجدید کے لیے 0.6 ارب NOK کے قریب قسط کے طور پر جمع کرائے، تاہم، کمپنی کی جی ایس ایم لائسنس جو 25 مئی 2019 کو ختم ہوا تھا ابھی تک کورٹ میں اور نہ ہی شامل کیا گیا ہے۔

ٹیلی کام کمپنی کے آپریٹنگ پرافٹ میں سہ ماہی اور سالانہ بنیادوں پر بھی کسی حد تک کمی دیکھی گئی ہے لیکن ششماہی کے لحاظ سے تیزی سے کمی ہوئی ہے۔ کمپنی کی 2019 کی پہلی ششماہی میں آپریٹنگ پرافٹ 906 ملین NOK رہے لیکن اب کمپنی کو 638 ملین  NOK کا آپریٹنگ پرافٹ ہوا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here