اسلام آباد: عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے 2020 کی دوسری سہ ماہی میں ٹیلی نار پاکستان کی سبسکرپشنز اور ٹریفک سے ہونے والی آمدن میں 11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
کمپنی کو دوسری سہ ماہی میں 24.2 ارب روپے کی آمدن ہوئی جبکہ گزشتہ سال یہ آمدن 26.2 ارب روپے تھی۔
کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے منفی اثرات کی وجہ سے سیلز اور Average Revenue Per User (اے آر پی یو) متاثر ہوئی۔اے آر پی یو میں 13 فیصد یعنی 170 روپے فی صارف ماہانہ کے لحاظ سے کمی ہوئی، گزشتہ سال کے زیرجائزہ عرصے کے دوران فی صارف ماہانہ 195 روپے تھا۔
کمپنی کے نئے صارفین کی تعداد میں بھی اپریل اور مئی کے درمیان واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے جس سے کمپنی کو دوسری سہ ماہی میں 1.4 ملین صارفین کا نقصان اٹھانا پڑا۔
دوسری سہ ماہی میں ٹیلی نار پاکستان نے لائسنس کی تجدید کے لیے 0.6 ارب NOK کے قریب قسط کے طور پر جمع کرائے، تاہم، کمپنی کی جی ایس ایم لائسنس جو 25 مئی 2019 کو ختم ہوا تھا ابھی تک کورٹ میں اور نہ ہی شامل کیا گیا ہے۔
ٹیلی کام کمپنی کے آپریٹنگ پرافٹ میں سہ ماہی اور سالانہ بنیادوں پر بھی کسی حد تک کمی دیکھی گئی ہے لیکن ششماہی کے لحاظ سے تیزی سے کمی ہوئی ہے۔ کمپنی کی 2019 کی پہلی ششماہی میں آپریٹنگ پرافٹ 906 ملین NOK رہے لیکن اب کمپنی کو 638 ملین NOK کا آپریٹنگ پرافٹ ہوا ہے۔