اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے مسابقتی کمیشن پاکستان (سی سی پی) کی رکن اور چئیرپرسن تعینات ہونے والی راحت کونین حسن نے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے، وفاقی حکومت نے راحت کونین کی تعیناتی کا تین سالہ مدت کے لیے نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔
سی سی پی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ راحت حسن نے کنگز کالج لندن سے قانون میں ڈگری لے رکھی ہے جبکہ ساتھ ہی ساتھ وہ ایل ایل ایم کی ڈگری ہولڈر بھی ہیں۔ وہ 8 سال کے پبلک سروس سمیت 25 سالہ تجربہ رکھتی ہیں۔ گزشتہ سات سالوں سے وہ اسلام آباد بیسڈ لاء فورم کی سینئر پارٹنر کے طور پر نجی پریکٹس کر رہی ہیں۔
راحت کونین آڈٹ اوورسائیٹ بورڈ، پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کی چئیرپرسن اور پاکستان سٹاک ایکسچینج اور دیگر لسٹڈ کمپنیوں کی آزادانہ ڈائریکٹرشپ کی رکن بھی ہیں۔
راحت حسن سی سی پی کی 2007-2010 تک بانی رکن کے طور پر خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔
سی سی پی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ “ان کی مدت دوران سی سی پی نے مخالف مسابقتی پریکٹسز اور کارٹلز کے نفاذ میں مؤثر کردار ادا کرتے ہوئے سات ارب روپے سے 26 ارب روپے کے جرمانے عائد کیے تھے”۔
وہ سی سی پی میں آفس آف فئیر ٹریڈنگ کے قیام میں ایک آلہ کار بھی رہیں ہیں اور مسابقتی قوانین اور پالیسی سے متعلق اہم مسائل پر بہت سے پیپزز، گائیڈلائنز اور پالیسی نوٹس بھی لکھ چکی ہیں۔
اس سے قبل، وہ 2001 میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جنرل کونسل اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔
یہ مدِنظر رہے کہ مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ راحت کونین کے 2010-2013 کی مدت کے دوران ملک کے وزیرخزانہ رہ چکے ہیں۔