شوگر سیکٹرمیں اصلاحات کے لیے سفارشات ایک ماہ میں پیش کردی جائیں گی

وفاقی کابینہ نے وزیر صنعت و پیداوار کی سربراہی میں شوگر سیکٹر میں اصلاحات کی تیاری کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی جوکہ انتظامی، قانونی اور پالیسی فریم پر غور و خوض کے بعد تیس دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔

596

اسلام آباد : شوگر سیکٹر میں اصلاحات لانے کے لیے قائم کی جانے والی اعلی اختیارات کی حامل کمیٹی ایک ماہ میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

اس بات کا اظہار وزیر صنعت و تجارت حماد اظہرکی زیر صدارت ہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

اس کمیٹی کے ارکان میں وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات، معاون خصوصی برائے احتساب، وزیر خوراک، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) اور ٖفیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سربراہ، سیکرٹری صنعت و پیداوار،سیکرٹری قانون اور چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

شوگر انڈسٹری میں اصلاحات کے لیے وفاقی کابینہ نے کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی

جہانگیر ترین نے اپنی شوگر ملوں کے حکومتی آڈٹ کے معیار پر سوالات اٹھا دیے

کمیٹی شوگر سیکڑ کے انتظامی، قانونی، پالیسی فریم ورک کے حوالے سے غور وخوض کے بعد تیس دنوں میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

اس کمیٹی کا قیام وفاقی کابینہ کی جانب سے 9 جون کو عمل میں لایا گیا اور اسکی سربراہی وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر کو سونپی گئی۔

اس سے پہلے شوگر انکوائری کمیشن کی فرانزک رپورٹ میں تجویز دی گئی تھی کہ ہر ضلعے کے اسسٹنٹ اور ڈپٹی کمشنر کو شوگر ملوں سے کسانوں کو واجبات کی ادائیگی کروانے کا پابند بنایا جائے اور ملوں میں حساب کتاب رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے۔

رپورٹ میں سٹیٹ بنک آف پاکستان، نیب، اور ایف آئی اے  سے شوگرسیکٹرکا ریگولیٹری نظام بہتر بنانے کے لیے اقدامات اُٹھانے کی سفارش بھی کی گئی تھی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here