اسلام آباد: ترقیاتی منصوبوں پر حقیقی اور فوری معلومات کے لیے وزیراعظم نے منصوبہ بندی کمیشن کو نگرانی کا نظام بہتر اور مضبوط بنانے کی ہدایت کی ہے۔
یہ ہدایت وزیراعظم کے انسپیکشن کمیشن کی جانب سے منصوبہ بندی کمیشن کے نگرانی کے نظام میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کے بعد جاری کی گئی ہے۔
ان بے ضابطگیوں کی وجہ سے منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر سمیت انکی لاگت میں بھی اضافہ ہو رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
چینی سبسڈی، اسد عمر پر کس نے دبائو ڈالا؟
سندھ حکومت کی وجہ سے کراچی میں کے فور واٹر پراجیکٹ تاخیر کا شکار ہے: اسد عمر
کورونا ویکسین دنیا میں بلا معاوضہ دستیاب ہونی چاہیے، عمران خان سمیت 140 عالمی رہنماؤں کا مطالبہ
اُدھر وزیراعظم کے انسپیکشن کمیشن کی جانب سے منصوبہ بندی کمیشن کے نگرانی کے نظام میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کے بعد وزیر منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے نظام کو بہتر اورمضبوط کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
اس سے پہلے انسپیکشن کمیشن نے وزیراعظم کی ہدایت کے بعد پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام کا جائزہ لیا اور تجویز دی کہ پانچ کروڑ سے پچاس کروڑ تک کے تمام منصوبے بغیر فیزیبلٹی سٹڈی کے شروع نہیں ہونے چاہییں۔
کمیشن نے تجویز دی کہ یہ فیزیبلٹی سٹڈی متعلقہ پروفیشنلز، ڈویژن ، محکموں اور منصوبہ شروع کرنے والے ادارے کی جانب سے تیار کی جانی چاہیے اور اس میں تمام تکنیکی معلومات جیسا کہ منصوبے کا ڈیزائن اور بل آف کوانٹیٹیز وغیرہ بھی شامل ہونے چاہیے۔
کمیشن نے مزید کہا کہ ایسے منصوبے جن کے لیے زمین کے حصول کی ضرورت ہو ان کا پی سی وَن الگ تیار کیا جانا چاہیے اور ان منصوبوں کو شروع کرنے والے محکموں کو ٹھیکے زمین کے حصول کے بعد ہی دینے چاہیے۔