لاہور : بس شئیرنگ سروس Swvl کو ایک سائبر حملے سے دوچار ہونا پڑا ہے جس کے نتیجے میں کمپنی کے ڈیٹا کو نقصان پہنچا ہے، یہ ڈیٹا صارفین کے ناموں، فون نمبرز اور ای میل ایڈریس پر مشتمل تھا۔
صارفین کے نام ایک پیغام میں کمپنی کا کہنا ہے کہ کہ ’ہماری ٹیم نے حال ہی میں ایک سائبر حملے کا پتہ لگایا ہے جس کے ذریعے ہمارے سسٹم تک غیر مجاز رسائی حاصل کی گئی ہے اور اس حملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیے:
کورونا کا معاشی قہر، اوبر نے 3700 ملازمین برطرف کردیے
لاک ڈاؤن: ٹیکسی سروس کریم کے کاروبار میں 80 فیصد کمی، 31 فیصد ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی، خلاء پُر کرنے کیلئے نجی کمپنیاں میدان میں، کیا ائیرلفٹ موثر پبلک ٹرانسپورٹ مہیا کر پائیگی؟
Swvl ایک مصری ٹرانسپورٹ کمپنی ہے جس کا ہیڈ کوارٹرز قاہرہ میں واقع ہے اور مصطفیٰ قندیل اس کے بانی ہیں، یہ ایک بس شئیرنگ سروس ہے جس کی بسیں پاکستان کے مختلف شہروں میں بھی چل رہی ہیں، اس کے صارفین بسوں میں سیٹ کی بکنگ اور کرایے کی ادائیگی ایپ کے ذریعے کرتے ہیں۔
پاکستان میں Swvl کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں اپنی خدمات فراہم کرتی ہے۔
سائبر حملے سے متعلق کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں حساس معلومات تک رسائی حاصل نہیں کی جا سکی اور صارفین کے پاسورڈ اور کریڈٹ کی معلومات محفوظ ہیں تاہم کمپنی نے تمام صارفین کو لاگ آؤٹ کردیا ہے۔
کمپنی نے اس حملے کے بارے میں یہ نہیں بتایا کہ اس حملے کے نتیجے میں کس ملک کے صارفین متاثر ہوئے ہیں اور انکی تعداد کیا ہے۔
پرافٹ اردو نے جب اس حوالے سے Swvl پاکستان سے رابطہ کیا تو کمپنی نے کوئی جواب نہیں دیا۔