بونیر میں ماربل انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے لیے عملی قدم، منصوبے کے لیے رقم مختص

صنعتی زون نہ ہونے سے ضلع کی ماربل فیکٹریوں کی پیداوار اور ماحول پر منفی اثر پڑرہا ہے، انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام سے سہولتیں ملنے اور کام کے مناسب ماحول میسر ہونے پر ان فیکٹریوں کی پیداوار کے علاوہ ملازمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

1121

پشاور : خیبر پختون خوا کی حکومت نے بونیر میں ماربل انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے لیے مالی سال 2021 کے ترقیاتی بجٹ میں 80 کروڑ روپے مختص کردیے ہیں۔

اس رقم سے ضلع بونیر میں ماربل انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے لیے زمین خریدی جائے گی۔

خیبر پختون خوا کا ضلع بونیر سنگ مرمر کی ملکی پیداوار میں 60 فیصد حصہ ڈالتا ہے اور یہاں 350 ماربل فیکٹریاں کام کررہی ہیں مگریہ تمام کارخانے بغیر کسی صنعتی زون کے کام کر رہے ہیں جس کا اثر ماحول اور پیداوار پر پڑھ رہا ہے۔

مگر اب حکومت اس حوالے سے اقدامات پر سنجیدگی سے کام کر رہی ہے اور اس نے پہلے اقدام کے طور پر ضلع میں ماربل انڈسٹریل اسٹیٹ کےقیام کے لیے فنڈز مختص کردیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

چینی کمپنی کا پاکستان میں زرعی آلات کی فیکٹری لگانے کا منصوبہ

چین پاکستانی ماربل درآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک

خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈیویلپمنٹ کمپنی کے سربراہ جاوید خٹک کا اس حوالے سے پرافٹ اردو سے گفتگو میں کہنا تھا کہ انڈسٹریل اسٹیٹ بننے سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ ملازمتوں کے مواقع بھی پیدا ہونگے۔

انکا کہنا تھا کہ بونیر ماربل انڈسٹریل اسٹیٹ میں سنگ مرمر کے صنعت کاروں کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی اور انھیں اس انڈسٹریل اسٹیٹ کی طرف مائل کرنے کے لیے منصوبے پر جلد از جلد کام کا آغاز ہماری ترجیح ہے۔

ذرائع کا پرافٹ اردو کو بتانا تھا کہ اس وقت ضلع میں کام کرنے والی ماربل فیکٹریوں میں لوڈ شیڈنگ جیسے معاملات کی وجہ سے دن میں صرف آٹھ گھنٹے ہی کام ہوتا ہے  جس کا اثر انکی پیداوار پر پڑ رہا ہے مگر بونیر انڈسٹریل اسٹیٹ میں یہ فیکٹریاں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنی ہونگی اور چوبیس گھنٹے کام کرسکیں گی جس سے نہ صرف پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ ملازمتوں میں بھی تین سو فیصد اضافہ ہوجائےگا۔

منصوبے کے حوالےسے سینئیر صحافی عامر محمد خان کا کہنا تھا کہ ماربل انڈسٹریل اسٹیٹ میں فیکٹریوں میں سنگ مرمر کے فضلے اور گارے کو پھینکنے کے لیے زیر زمین ٹینکس بنائیں جائیں گے جس سے زراعت اور ماحول پر پڑنے والے مضر اثرات میں کمی واقع ہوگی۔

فی الحال ماربل فیکٹریاں گارا اور فضلا ندی نالوں میں پھینک رہی ہیں جس سے انکا پانی گندا ہورہا ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ماربل انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کا مطالبہ طویل عرصے سے کیا جا رہا ہے مگر گزشتہ حکومتوں نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی مگر موجودہ حکومت کو ماربل انڈسٹری اور ماحول کی بھلائی کے لیے اس منصوبے سے متعلق عملی اقدام اُٹھانے چاہیے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here