سٹیٹ بینک کا روزگار کے تحفظ کی ’ری فنانس سکیم‘ میں ستمبر تک توسیع کا فیصلہ

581

کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے کورونا وائرس کی وباء کے باعث کاروباروں اور ملازمتوں کے تحفظ کے حوالے سے ’روزگار سکیم‘ میں مزید تین ماہ کی توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سٹیٹ بینک کی ری فنانس سکیم کا مقصد ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے سے تحفظ دینا اور انہیں روزگار میں تعاون فراہم کرنا ہے، مذکورہ سکیم کے تحت ان کاروباری اداروں کو رعایتی قرضے دیئے جا رہے ہیں جنہیں اپنے ملازمین کو نوکریوں سے فارغ نہیں کیا اور ان کی تنخواہیں ادا کر رہے ہیں۔

اپریل 2020ء سے ستمبر 2020ء یعنی زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کے عرصے کے دوران کاروبار اجرت اور تنخواہیں ادا کرنے کے لیے رقم حاصل کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

 ایک تجویز یہ دی گئی تھی کہ نہ صرف کاروبار جولائی سے ستمبر 2020 تک تین ماہ کے عرصے تک اپنے ملازمین کو تنخواہیں اور اجرت کی ادائیگی کے لیے قرضے حاصل کرسکتے ہیں بلکہ اپریل سے جون 2020 تک تنخواہوں اور اجرت کی ادائیگی بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

سٹیٹ بینک نے شرح سود مزید ایک فیصد کم کرکے سات فیصد مقرر کر دی

ہائوسنگ فنانس سٹیٹ بینک کیلئے ترجیحی حیثیت رکھتی ہے: رضا باقر 

سکیم کے تحت 19 جون کو مختلف بینکوں کی جانب سے 1653 کاروباروں کو 112.8 ارب روپے کی فنانسنگ کی منظوری دی گئی تھی، جو 11 لاکھ ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کے قابل ہوں گے۔

اس سے قبل حکومت نے سٹیٹ بینک کی روزگار سکیم کے لیے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو قرضے فراہم کرنے کے لیے بینکوں کو مراعات دینے کے لیے رسک شئیرنگ فسیلٹی متعارف کرائی تھی۔ مذکورہ سہولت کے تحت، حکومت کو پہلی بار قرض دہندگان کے لیے فراہم کردہ پورٹ فولیو پر 40 فیصد کا نقصان ہوا۔

یہ سہولت اب مزید تین ماہ کے لیے بڑھا دی گئی ہے اور رسک کوریج 40 فیصد سے بڑھ کر 60 فیصد ہوگیا ہے۔

سٹیٹ بینک کے بیان میں کہا گیا کہ “ہائی رسک کوریج سے بینکوں کو روزگار سکیم کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو مالی مشکل کی بجائے تحفظ دینے میں مدد ملے گی۔ سٹیٹ بینک نے توقع ظاہر کی کہ ہائی رسک کوریج کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو فائدہ ہوگا”۔

سکیم کے تحت 19 جون کو 1100 کے قریب کاروباروں کو بینکوں کی جانب سے 25.4 ارب روپے کی رقوم کی منظوری دی گئی تھی، جس سے220000 ملازمین کی تنخواہیں اور اجرت ادا کی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here