ریاض: سعودی حکومت نے سونے پر یکم جولائی 2020ء سے ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں 15 فیصد اضافہ کرنے کی منظوری دے دی جس کے بعد سونے کی خریداری میں تیزی آ گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض کے شمال مغربی مضافات میں واقع شہر درعیہ میں حال ہی میں بحال ہونے والی سونے کی مارکیٹ کا رخ کرنے والوں کی تعداد تقریباً اس سطح پر واپس آ چکی ہے جو وباء سے پہلے تھی جس میں مارکیٹ کی بحالی میں کرفیو کے ختم ہونے اور ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں اضافے کا بڑا عمل دخل ہے۔
کورونا وائرس کی وباء نے جہاں دنیا بھر کے ری ٹیلرز کو تباہ کن حد تک متاثر کیا ہے وہیں زیورات کی خرید و فروخت کے کاروبار کو بھی شدید دھچکا لگا ہے۔
سعودی عرب میں زکوة اینڈ ٹیکس کی جنرل اتھارٹی (جی اے زیڈ ٹی) نے اپنے ایک بیان میں بتایا تھا کہ سعودی عرب کی مارکیٹ میں تمام سامان اور خدمات پر پانچ فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس (ای اے ٹی) کے نفاذ کو بڑھا کر 15 فیصد کیا جائے گا جس کا اطلاق یکم جولائی 2020ء سے ہوگا۔
ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق سونے کے زیورات کی طلب میں گذشتہ سال کے مقابلے میں 39 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے جسکی وجہ سونے کی خریداری سے منسلک تقریبات کا کورونا وائرس کی وجہ سے انعقاد نہ ہونا ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب نے رواں ماہ کے دوران سکوک کے اجراء سے 8.495 ارب ڈالر حاصل کر لیے۔
سعودی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق جون کے دوران سکوک یا اسلامی بانڈز سے انہوں نے 8.495 ارب ریال (2.27 ارب ڈالر) حاصل کر لئے ہیں جن کی میچورٹی کی مدت 2027ء میں مکمل ہو گی۔
انہوں نے بتایا کہ دوسرے مرحلے کے سکوک کی مدت میچورٹی 2030ء اور تیسرے مرحلے کے سکوک کی معیاد 2035ء میں مکمل ہو گی ۔