پیرس: فرانس نے ملک کے قدیم ترین جوہری پلانٹ کو چار دہائیوں کے آپریشن کے بعد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق فیسن ہیم نامی پلانٹ کو 1977ء میں کھولا گیا تھا اور اب اسے 40 سال کے بعد بند کیا جا رہا ہے۔
فرانس کی سرکاری انرجی کمپنی ای ڈی ایف کے زیر انتظام فیسن ہیم کے دو ری ایکٹرز میں سے ایک کو فروری میں منقطع کردیا گیا تھا اور دوسرے کو رواں ہفتے بند کر دیا جائے گا۔
فیسن ہیم یونین کی نمائندہ این لاسزلو نے میڈیا کو بتایا کہ اس پلانٹ میں استعمال ہونے والے ایندھن کو اور ری ایکٹرز کو ہٹانے کا عمل 2023ء تک مکمل ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پلانٹ کو مکمل بند کرنے سے پہلے تقریبا 150 خاندانوں کے 2500 باشندوں کو نقل مکانی کرنا پڑے گی جبکہ 2023ء تک ایندھن کو سائٹ سے ہٹانے کے عمل کے لئے صرف 294 افراد کی ضرورت ہوگی۔
واضع رہے کہ فرانسیسی جوہری بجلی گھروں کی معیاد کے بارے میں کوئی قانونی حد نہیں ہے لیکن ای ڈی ایف نے تمام دوسری نسل کے ری ایکٹرز، جو پریشر والی پانی کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں، زیادہ سے زیادہ 40 سال کی معیاد مقرر کی تھی۔