اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و ٹیکسٹائل عبد الرزاق داﺅد نے کہا ہے کہ پاکستان اعلیٰ معیار اور عالمی مسابقت کے مطابق اپنی برآمدات کو وسعت دے رہا ہے، سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک (ایس ٹی پی ایف) کا مقصد روائتی طریقوں کے بجائے مصنوعات کی برآمدات میں تنوع لانا ہے۔
ایک بیان میں رزاق دائود نے کہا کہ اس پالیسی کے تحت ایسے شعبوں کی استعداد بڑھائی جائے گی جن میں گنجائش موجود ہے، خاص طور پر فارماسیوٹیکل اور انجینئرنگ مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ روائتی برآمدت کے شعبوں پر انحصار کو کم کر کے مزید شعبوں کی برآمدات میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں، اس لیے بجٹ 2020-21ء میں اقدامات کیے گئے ہیں اور خام مال کی درآمدات پر ڈیوٹیز کم کی گئی ہیں۔
مشیر تجارت نے کہا کے متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ ایس ٹی پی ایف کا جائزہ لیا گیا ہے، شراکت داروں کی رائے کو حتمی مسودہ میں شامل کیا جائے گا اور اس کے بعد اسے وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے برآمدی شعبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی انجینئرنگ مصنوعات خصوصا گھریلو سامان عالمی معیار اور مسابقت کے مطابق تیار کی جا رہی ہیں اور پاکستان سے پہلی دفعہ مائیکرو ویو اوون کی برآمدات ہو رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیلی ویژن کی مقامی پیداوار میں اضافہ کرنے کے لیے پرزہ جات کی درآمدات پر ڈیوٹی کم کی گئی ہے، حکومت کی جانب سے اعلان کردہ پہلی موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی سے پاکستان سے موبائل فون کی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہو گا۔