بلوچستان حکومت کا ماحولیاتی تحفظ کیلئے ’گرین فورس‘ بنانے کا فیصلہ

607

کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (ای پی اے) کے نافذ کردہ تحفظ ماحول کے قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے ایک ’گرین فورس‘ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

بلوچستان حکومت کے ایک عہدیدار کے مطابق صوبے میں ماحولیات اور جنگلات کے تحفظ  کیلئے قائم کی جانے والی گرین فورس ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کر سکے گی۔

انہوں نے بتایا کہ آئندہ مال سال 2020-21ء کے دوران  حکومت ماحولیاتی لیبارٹری قائم کرے گی۔ گوادر میں ساحلی ماحول اور سمندری زندگی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اتھارٹی کے دفاتر بھی قائم کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان نے صوبے میں ہوا کے معیار کی نگرانی کے لئے سرحدی علاقوں میں 10 نئے ایئر کوالٹی مانیٹرنگ سٹیشنز (اے کیو ایم) نصب کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے جس کیلئے بجٹ میں 100 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

یہ ائیر کوالٹی مانیٹرنگ سٹیشنز تفتان، چمن، گوادر، خضدار، حب، لورالائی اور دیگر مقامات سمیت مختلف سائٹس پر نصب کیئے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی (ای پی اے) نے ماحولیات کے تحفظ کے لئے کوئٹہ میں ممنوعہ کرشنگ پلانٹوں پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی ہے۔

بلوچستان ای پی اے نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو ایک خط لکھ کر کر شہر میں کام کرنے والے غیر قانونی کرشنگ پلانٹس کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی تھی۔ ایجنسی نے نہ صرف شہر میں 26 غیر قانونی کرشنگ پلانٹوں کی نشاندہی کی بلکہ اپنی تفصیلات ڈپٹی کمشنر آفس کوئٹہ میں بھی جمع کروائیں۔

بلوچستان حکومت نے مالی سال 2020-21ء میں ماحولیات کے شعبے کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 0.200 ارب روپے جبکہ غیر ترقیاتی منصوبوں کے لئے 0.450 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here