لیدر انڈسٹری کا لاک ڈاؤن کی پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دینے کا مطالبہ

650

سیالکوٹ: پاکستان لیدر گارمینٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی ایل جی ایم ای اے) نے حکومت سے برآمداتی شعبے کو لاک ڈاؤن کی پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دینے اور انہیں دو شفٹوں میں کام کرنے کی اجازت دینے کی درخواست ہے تاکہ برآمدات کے آرڈرز وقت پر مکمل کیے جا سکیں۔

ایسوسی ایشن کے سربراہ سید ندیم عباس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ برآمداتی شعبے لاحق کورونا وائرس کے خطرے سے بخوبی آگاہ ہیں اور حکومت کے بنائے گئے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملازمین کو دو شفٹوں میں کام کرنے کی اجازت دی جائے تو انڈٖسٹری آپریشنز کے دوران سماجی فاصلے پر عملدرآمد کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔ اس سے برآمداتی یونٹس کو ملازمین کی تعداد کنٹرول کرنے میں مدد ملی گی اور مشکل وقت میں بے روزگاری سے بچا جا سکے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا کے باوجود فارما سیوٹیکل مصنوعات کی برآمدات میں کمی

کورونا پاکستان کے لیے موقع : چاولوں کی برآمدات ریکارڈ سطح تک پہنچنے کا امکان

ندیم عباس نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال کی وجہ سے برآمدکنندگان بےچینی کا شکار ہیں اور اپنے پرانے برآمداتی آرڈرز کو جلد سے جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں، کام کے دنوں میں زیادہ مہلت سے وہ وقت پر زیادہ شپمنٹس بھیج کر مالی نقصانات سے بچ سکتے ہیں۔

سربراہ پی ایل جی ایم ای اے نے کہا کہ حکومت نے کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران برآمداتی شعبوں کو فعال رکھنے کا احسن اقدام کیا تھا۔ تاہم یہ ریلیف ہفتے کے روز بھی ہونا چاہیے کیونکہ انڈسٹری کو موجودہ حالات کے تحت برآمدات میں 30 فیصد سے زائد نقصان کا خطرہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ برآمداتی صنعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور روزگار کے ساتھ ساتھ ریونیو پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔

’کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے صنعتوں اور معاشی سرگرمیوں کو بند کرنا مسئلے کا حل نہیں۔ اس کی بجائے یہ زیادہ اہم ہے کہ ہم شہریوں کی حفاظت اور کاروباری اداروں کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔‘

انہوں نے کورونا وائرس کے مسائل پر قابو پانے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضروت پر زور دیا تاکہ سماجی و معاشی ترقی کے استحکام کو یقینی بنایا جائے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here