کراچی: گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) رضا باقر نے کہا ہے کہ ہائوسنگ فنانس مرکزی بینک کے لیے ترجیحی حیثیت رکھتی ہے اور سٹیٹ بینک اس کے فروغ کے لیے معاون اور سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہے گا۔
گزشتہ ہفتے گورنر سٹیٹ بینک نے مکانات کے منصوبوں اور رہن کے شعبوں کو مارکیٹ پر مبنی پائیدار قرضوں کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے روڈ میپ کی تیاری اور اس کے نفاذ کی خاطر ہاﺅسنگ اور تعمیراتی فنانس پر ایک کمیٹی تشکیل دی تھی تا کہ ملک میں تعمیراتی صنعت کو فروغ ملے۔
کمیٹی میں چیئرمین این اے پی ایچ ڈی اے (نیفڈا) لیفٹنٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد اورحبیب بینک ، نیشنل بینک، میزان بینک، فیصل بینک، سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور بینک الفلاح کے صدور شامل ہیں۔ کمیٹی کے سربراہ گورنر اسٹیٹ بینک ہیں۔
منگل کو اس کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غوروخوض کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سٹیٹ بینک ملک میں ہاﺅسنگ فنانس کو فروغ دینے کے لیے معاون اور سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہے گا۔
اجلاس کے دوران رکن بینکوں نے متعینہ منصوبوں میں فنانسنگ کو فروغ دینے کے لیے سٹیٹ بینک اور نیفڈا کے ساتھ مل کر کام کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔
تفصیلی غور و خوض کے بعد کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر رضا باقر نے ڈویلپر فنانس، حتمی صارف ہاوسنگ فنانس، ٹیکنالوجی کے استعمال، سرمایہ منڈی کی ترقی اور طویل مدتی خط یافت (yield curve)، خطرات کم کرنے کے طریقوں اور ہائوسنگ فنانس کی راہ میں حائل قانونی اور ضوابطی رکاوٹوں سمیت مختلف شعبوں میں متوازی طور پر کام کرنے کے لیے ذیلی کمیٹیاں تشکیل دیں۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین نے بڑی کمیٹی کے روبرو متعلقہ شعبوں میں حل پر تبادلہ خیال اور ان کی نشاندہی کے لیے قائدانہ اور مشترکہ قائدانہ چیمپیئنز کی حیثیت سے کام کرنے کے لیے رضاکارانہ خدمات پیش کیں۔ کمیٹی نے دو ابتدائی پائلٹ منصوبوں پر بھی غورو خوض کیا۔
ان میں سے ایک حکومتی زمین کے ماڈل اور دوسرا نجی شعبے کے بلڈر ماڈل پر مبنی ہے۔
یہ فیصلہ کیا گیا کہ رضاکار بینک رواں ہفتے میں حکومتی زمین کے ماڈل اور ڈویلپر فنانس کے لیے فنانسنگ پرنیفڈا کے ساتھ ملاقات کریں گے اور اسٹیئرنگ کمیٹی کے اگلے ہفتہ وار اجلاس میں اپنی رپورٹیں پیش کریں گے۔