کراچی: صنعتکاروں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس سے پیدا شدہ سنگین معاشی بحران اور عالمی مارکیٹوں میں توانائی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے گیس نرخوں میں فوری طور پر 20 فیصد کمی کی جائے تاکہ صنعتوں کی پیداواری لاگت میں کمی لائی جا سکے اور برآمدکنندگان عالمی منڈیوں میں مسابقت کے قابل ہو سکیں۔
نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی) کے سرپرست اعلیٰ کیپٹن اے معیز خان اور صدر نسیم اختر نے وزیراعظم سے اپیل میں کی ملک کے بہترین معاشی مفاد اور صنعتوں کو تباہی سے بچانے کے لیے پڑوسی ملکوں کی طرح توانائی کو سستا کیا جائے تاکہ کورونا جیسی مہلک وبا سے مقابلہ کرتے ہوئے ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا جاسکے۔
انہوں نے گیس کمپنیوں کی جانب سے اضافی 104 ارب روپے کا بوجھ صارفین پر ڈالنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے صنعتکار موجودہ حالات میں مہنگی توانائی کے متحمل نہیں ہو سکتے لہٰٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ زمینی حقائق کو سامنے رکھ کر بروقت اور درست فیصلہ کرتے ہوئے بجلی نرخوں کی طرح گیس نرخوں میں بھی فوری کمی کا اعلان کرے کیونکہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں بہت زیادہ کم ہوئی ہیں لیکن پاکستانی عوام کو اب تک اس کے ثمرات نہیں پہنچائے گئے۔
نکاٹی کے رہنمائوں نے کہا کہ عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں میں کمی کے باوجود سوئی سدرن گیس کے پاس گیس نرخوں میں اضافے کی درخواست کا کوئی جواز نہیں بنتا بلکہ حکومت گیس مہنگی کرنے بجائے عوام کو ریلیف دینے کے ساتھ ساتھ صنعتوں کو سازگار ماحول فراہم کرے تاکہ وہ بین الاقوامی مارکیٹوں میں قیمتوں کی دوڑ کا مقابلہ کر سکیں جو کہ پیداواری لاگت میں کمی کے اقدامات سے ہی ممکن ہے کیونکہ بیرونی خریدار چین، بھارت سمیت دیگر ممالک کی سستی مصنوعات کی نسبت مہنگی پاکستانی مصنوعات کیوں خریدیں گے؟
کیپٹن اے معیز خان اور نسیم اختر نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ گیس کمپنیوں کی جانب سے نرخوں میں اضافے کی کسی بھی تجویز کو رد کرتے ہوئے گیس نرخوں میں 20 فیصد تک کمی کا اعلان کریں تاکہ صنعتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو اور گرتی برآمدات کو دوبارہ بحال کرنے میں مدد مل سکے۔