اسلام آباد: وزیرِاعظم عمران خان نے گندم کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گندم اور آٹے کی وافر مقدار میں دستیابی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
وزیر اعظم کی زیر صدارت گندم اور آٹے کی قیمتوں میں کمی لانے کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالہ سے منگل کو اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وزیرِ برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سیّد فخر امام، وزیرِ برائے اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، سیکرٹری خزانہ و دیگر سینئر افسران شریک تھے۔ چیف سیکرٹری پنجاب، چیف سیکرٹری سندھ اور چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے گندم اور آٹے کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے کیے جانے والے فیصلوں سے اجلاس کو آگاہ کیا۔
وزیرِاعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح نہ صرف گندم کی ضروریات کے مطابق وافر دستیابی کو یقینی بنانا ہے بلکہ گندم اور آٹے کی قیمتوں کوقابو میں رکھنا ہے۔ اس ضمن میں ان کی اولین ترجیح غریب طبقے کا تحفظ ہے تاکہ ان پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔
وزیرِاعظم نے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں کمی لانے کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے کئے جانے والے فیصلوں پر اظہار خیال کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ان فیصلوں پر جلد از جلد عمل درآمد کو یقینی بنانے کےلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔
اس کے ساتھ ساتھ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ملکی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے طویل المدتی حکمت عملی بھی تشکیل دی جائے تاکہ مستقبل کی ضروریات کے حوالے سے کسی دقت کا سامنا نہ ہو۔
وزیرِاعظم نے تمام صوبائی چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ گندم کی سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے حوالہ سے زیرو ٹالرنس پالیسی کو یقینی بنایا جائے۔