
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے کے فور منصوبے کی اہمیت کا ادراک کیا ہے اور وہ اس کےلئے مناسب کردار ادا کرنے کےلئے پرعزم ہے تاہم اس منصوبے پر عملدرآمد صوبائی ڈومین میں ہے جس میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔
پلاننگ کمیشن میں کے فور منصوبے کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ وفاقی حکومت گریٹر کراچی واٹر سپلائی پراجیکٹ (کے IV) سے متعلق اپنے وعدوں پر پوری طرح کھڑی ہے۔
اس منصوبے کو ّلپیٹنےٗ سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ کے بیان سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت اس منصوبے کو آگے بڑھانے کےلئے حکومت سندھ سے باقاعدگی سے پیروی کر رہی ہے تاہم ابھی تک صوبائی حکام اس عمل پر عملدرآمد نہیں کر سکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے میں ڈیزائن سے متعلقہ امور کی وجہ سے کافی وقت سے تاخیر کا سامنا ہے۔ نیسپاک نے ڈیزائن کا جائزہ مکمل کیا اور اپنی رپورٹ کراچی واٹر اینڈ سینی ٹیشن بورڈ (کے ڈبلیو ایس بی) کو پیش کی۔ نیسپاک کی رپورٹ کی جانچ پڑتال اور آگے تجویز کرنے کےلئے حکومت سندھ نے نومبر 2019ء میں ایک تکنیکی کمیٹی تشکیل دی۔
انہوں نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی نے صوبائی حکومت کے ساتھ مستقل طور پر اس منصوبے کی جلد عملدرآمد کےلئے موخر الذکر سے ترمیم شدہ پراجیکٹ دستاویز پر کارروائی کرنے کو کہا ہے، اس معاملے پر 10 جون 2020ء کو منعقدہ قومی معاشی کونسل کے اجلاس کے دوران بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ پلاننگ کمیشن نے پی ایس ڈی پی 2020-21ء میں منصوبے کےلئے رقم مختص کردی ہے۔ ایک بار جب منصوبے کا نظر ثانی شدہ پی سی ون دستیاب ہوا تو مزید وسائل پر غور کیا جاسکتا ہے۔