تہران: امریکا کی جانب سے پابندیوں کے شکار ایران کی کرنسی کی قدر گر کر ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایک لاکھ 90 ہزار ریال ہو گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایرانی کرنسی 2015ء میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کے وقت 32 ہزار ریال فی ڈالر کی سطح پر تھی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد تجارتی پابندیاں دوبارہ عائد ہونے پر ایرانی ریال کی قدر غیر متوقع طور پر بہتر ہوگئی تھی تاہم امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کی تیل کی برآمدات میں تیزی سے کمی واقع ہوئی جو کہ ملکی معیشت کا اہم ستون ہے۔
گذشتہ ہفتے ایران کے سینیئر نائب صدر اسحاق جہانگیری نے کہا تھا کہ ایران کی تیل کی آمدنی، جو کہ 2011ء میں 100 ارب ڈالر تھی، کم ہو کر آٹھ ارب ڈالر تک آ گئی ہے۔
ایران نے حال ہی میں کم سے کم 45.5 ملین ڈالر مالیت کا گیسولین اور اسی طرح کی مصنوعات کے پانچ ٹینکر وینزویلا بھیجے تھے۔
یہ ایک ایسا طریقہ تھا جس کے ذریعے ایران نقد رقم اپنے ملک لانا چاہتا تھا اور امریکہ پر ایک طرح سے اپنا دبائو بھی ڈالنا چاہتا تھا۔