کورونا پاکستان کے لیے موقع : چاولوں کی برآمدات ریکارڈ سطح تک پہنچنے کا امکان

دنیا مہلک کورونا سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ خوراک کی دستیابی یقینی بنانے کی کوششوں میں مصروف، وبا کے دنوں میں پینک بائنگ سے پاکستانی چاولوں کی برآمدات بڑھ گئیں

1050

لاہور : مالی سال 2020 میں پاکستان کی چاولوں کی برآمد چالیس لاکھ ٹن سے تجاوز کرجانے کا امکان

اس وقت پوری دنیا ایک طرف کورونا سے نمٹنے میں مصروف ہے تو دوسری طرف خوراک کی موجودگی کو یقینی بنانے کا عمل بھی جاری ہے۔

پاکستان نے اس موقع سے فائدہ اُٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث اس برس ریکارڈ چالیس لاکھ ٹن چاول برآمد کیے جانے کا امکان ہے۔

ایسا رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان ( REAP) کے چئیرمین شاہ جہان ملک کا پرافٹ اردو سے بات چیت میں کہنا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

پاکستان سے سعودی عرب کو چاول کی برآمد میں 35.4 فیصد اضافہ

بھارت میں لاک ڈاؤن : مشرقی وسطی کے لیے پاکستانی چاول کی برآمد میں اضافہ ہوگیا

چینی کمپنی نے ہائبرڈ چاول کے 500 ٹن بیج پاکستان کو فراہم کردیے

انہوں نے بتایا کہ باسمتی چاول کی برآمد مئی میں 12.88 فیصد بڑھ کر 92 ہزار454 ٹن ہوگئی جبکہ گزشتہ برس اسی مہینے میں 81 ہزار 902 ٹن باستمی چاول برآمد کیے گئے تھے۔

مالی سال 2019-20 کے گیارہ ماہ (جولائی سے مئی ) میں چاولوں کی مجموعی برآمد میں 42.59 فیصد اضافہ ہوا۔ اس عرصے میں  8 لاکھ 52 ہزار 177 ٹن چاول برآمد کیے گئے جبکہ گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 5 لاکھ 97 ہزار 639 ٹن چاول درآمد کیے گئے تھے۔

تاہم رواں مالی سال غیر باسمتی چاول کی برآمد گزشتہ برس کی نسبت دو لاکھ ٹن کم رہی۔

شاہ جہان ملک کا بتانا تھا کہ رواں سال چاول کی مجموعی برآمدات چالیس لاکھ ٹن سے تجاوز کرجائیں گی۔

انکا مزید کہنا تھا کہ مالی سال 2020 چاول کی برآمد کے حوالے سے خوش آئند ہے کیونکہ اس برس تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ایک ماہ میں 1 لاکھ ٹن چاول برآمد کیے گئے۔ ایسا اپریل کے مہینے میں ہوا جس میں کل 1 لاکھ 9 ہزار 140 ٹن باسمتی چاول برآمد کیے گئے۔

انہوں نے کچھ مایوسی کے ساتھ کہا کہ اگر ہمارا چاول بھارت سے سستا ہوتا تو ہماری باسمتی چاول کی برآمدات دس لاکھ ٹن تک ہوسکتی تھی۔

 بھارتی چاول پاکستان کی نسبت 40 سے 60 ڈالر فی ٹن سستا ہے۔

تاہم انہوں نے بتایا کہ مالی سال 2020 میں باسمتی چاول کی کل برآمد 9 لاکھ 20 ہزار ٹن کے قریب ہوگی جو کہ گزشتہ برس کی نسبت بہت بہتر ہے۔

پچھلے سال 6 لاکھ ٹن باسمتی چاول برآمد کیے گئے تھے۔

شاہ جہان ملک کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث مقامی اور بین الاقوامی سطح پر چاول کی پینک بائینگ ہورہی ہے جس کی وجہ سے یورپی یونین اور جی سی سی ممالک کے لیے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت ملک کی چاولوں کی برآمد کا مالی حجم 2.2 ارب ڈالر ہے جسے حکومت اور برآمد کنندگان 2023 تک 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ٹڈی دل کا حملہ:

رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سربراہ شاہ جہان ملک کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ خوراک نے پاکستان میں جولائی میں ٹڈی دل کے دوسرے حملے کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔

شاہ جہان کا کہنا تھا کہ جولائی میں سندھ اور پنجاب میں چاول کی فصل پھول بننے کے مرحلے میں ہوگی لہذا اسے ٹڈی دل سے سنگین خطرہ لاحق ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ چاول کی فصل کو نقصان سے بچانے کے لیے حکومت کو سپرے اور دوسرے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانا چاہیے تاہم فی الحال اس حوالے سے خاطر خواہ کام ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here