سڈنی: آسٹریلیا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس لاک ڈاﺅن کے نتیجے میں ملک میں بے روزگاری کی شرح 20 سال کی بلند ترین سطح پر آ گئی ہے۔
مئی میں 2 لاکھ 27 ہزار 700 افراد روزگار سے محروم ہوئے جس سے بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 7.1 فیصد پر پہنچ گئی جو اکتوبر 2001ء کے بعد اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔
آسٹریلوی قومی ادارہ برائے شماریات کے مطابق کورونا وائرس اور لاک ڈاﺅن کے نتیجے میں پیداواری و کاروباری سرگرمیوں کی بندش سے 2 لاکھ 27 ہزار 700 افراد کا روزگار چھن گیا ہے جس سے بے روزگاری کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
مئی کے دوران یہ شرح بڑھ کر 7.1 فیصد تک پہنچ گئی جو کہ دوعشروں کی بلند ترین سطح ہے۔ اس عرصے میں آسٹریلین ڈالر دیگر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں کمزور ہوا اور سڈنی کا اہم ترین سٹاک انڈیکس 1.6 فیصد تک گرگیا۔
یاد رہے کہ رواں سال فروری میں بے روزگاری کی شرح 5 فیصد تھی جو اپریل میں بڑھ کر 6.4 فیصد اور پھر مئی میں 7.1 فیصد تک پہنچ گئی ۔ اس سے قبل اکتوبر 2001ء میں بے روزگاری کی شرح 7 فیصد تک پہنچ سکی تھی۔