سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہے ہیں: وزیر خارجہ

574

اسلام آباد: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور چین پاکستان اقتصادی راہدری (سی پیک) سے باہمی روابط کے فروغ، دیرپا اقتصادی و سماجی ترقی کے اہداف کے حصول میں مدد ملے گی، پاکستان اور چین، سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہے ہیں، عالمی وبائی چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلئے ہمیں اتحاد، یکجہتی اور کثیر الجہتی تعاون کی ضرورت ہے، بیلٹ اینڈ روڈ سے منسلک ممالک کو کورونا وائرس کی وبا کے معاشی مضمرات کے ازالے کیلئے آگے بڑھ کر مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی۔

وہ جمعہ کو بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون و کرونا عالمی وبائی چیلنج کے حوالے سے منعقدہ اعلٰی سطحی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر خارجہ نے چین اور اس کی قیادت کو اس بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی کا خصوصی طور پر شکر گزار ہوں جو اس اہم موضوع کو لے کر آگے چل رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرونا عالمی وبا نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ اس وبا نے جہاں صحت عامہ کو تباہی سے دوچار کیا ہے وہاں عالمی سیاست، معاشرت اور معیشت کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے، کورونا وائرس کی وبا کے باعث معیشتیں سست روی کا شکار ہو چکی ہیں، لوگ بڑی تعداد میں بے روزگار ہو رہے ہیں، عالمی نظام ترسیل بری طرح متاثر ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے اپنی حالیہ رپورٹ میں اس بحران کو گریٹ ڈپریشن کے بعد سب سے بڑے بحران سے تشبہ دی ہے جو 2008ء کے معاشی بحران سے کہیں زیادہ ہے۔ آج اس عالمی وبائی چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلئے ہمیں اتحاد، یکجہتی اور کثیر الجہتی تعاون کی ضرورت ہے کیونکہ یہ وائرس کسی سرحدی حدود و قیود کو نہیں مانتا اور نہ ہی مذہب یا قومیت کی تخصیص کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمیں اس وبا سے نمٹنے کیلئے چین کی کاوشوں کو سراہنا ہو گا۔ پاکستان میں جب اس وبا نے پنجے گاڑے تو چین نے ہماری بے پناہ مدد کی۔چینی حکومت نے ہماری معاونت کیلئے 4 ملین ڈالر، تین لاکھ تیس ہزار ٹسٹنگ کٹس، 390 وینٹی لیٹرز آتھ لاکھ این 95 ماسک، 5.8 ملین سرجیکل ماسکس، 42 ہزار حفاظتی لباس اور دیگر قیمتی سامان بھجوایا۔

انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی بنیاد روابط کے فروغ، معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے جیسے مقاصد کو پیش نظر رکھتے ہوئے رکھی۔ کورونا وائرس کی وبا کے بعد (بی آر آئی) اور پاک چین اقتصادی راہداری تجارتی و معاشی نقل و حرکت کا مرکز ہوں گے جن سے باہمی روابط کے فروغ، دیرپا اقتصادی و سماجی ترقی کے اہداف کے حصول میں مدد ملے گی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے باوجود خطے کی تعمیر و ترقی کو پیش نظر رکھتے ہوئے پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ بیلٹ اینڈ روڈ سے منسلک ممالک متحد ہو کر کورونا وائرس کی وبا کے انسداد کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کے عزم کا اعلان کریں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here