اسلام آباد: توانائی کے حوالے سے کابینہ کمیٹی نے نیشنل گرڈ سے کراچی الیکٹرک (کے الیکٹرک) کو اضافی توانائی کی سپلائی کی منظوری دے دی اور فریقین کے درمیان تکنیکی تفصیلات کو 15 اگست تک حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔
اسلام آباد میں وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرِ صدارت توانائی پر کابینہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اسد عمر کو آئندہ تین سے چار سال کے لیے کراچی میں توانائی کی ڈیمانڈ اور سپلائی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
کابینہ کمیٹی نے قابلِ تجدید اور توانائی کی متبادل پالیسی 2019ء پر بھی بات چیت کی اور کابینہ کو ڈرافٹ پالیسی جمع کرانے کی تجویز پیش کی۔ حتمی منظوری کے لیے مذکورہ پالیسی مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں پیش کیا جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
گردشی قرضہ : پاور کمپنیوں کو 200 ارب روپے کے بانڈز کا اجراء ، وزارت توانائی سے وضاحت طلب
براہ راست بیرونی سرمایہ کاری اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگیا : اسد عمر
مذکورہ پالیسی مجموعی طور پر ماحول کو محفوظ بنانے کے لیے توانائی مکس میں گرین انرجی کے شئیر کو بڑھاتی ہے جس سے گرڈ پاور جنریشن کی لاگت کم اور قابلِ تجدید اور متبادل توانائی سے متعلق مینوفیکچرنگ، انسانی وسائل اور ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو تعمیر کرکے ماحول کو محفوظ بنانے پر غور کرتی ہے۔
کابینہ کمیٹی کو کوہالہ کے 1124 میگاواٹ اور 700 میگاواٹ کے آزاد پتن ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی پیشرفت کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔
کمیٹی نے پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) کو دونوں منصوبوں سے متعلق جلد سے جلد تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کی۔