ٹرمپ نے اگلا الیکشن دوبارہ جیتنے کیلئے چین سے مدد مانگی، سابق مشیر کا دعویٰ

ٹرمپ نے صدر ژی سے ملاقات میں درخواست کی کہ چین امریکی گندم اور سویا بین کی زیادہ خریداری کرے تاکہ امریکا میں کسانوں پر اثرانداز ہوا جا سکے: جان بولٹن

481

واشنگٹن: امریکی صدر کے سابق مشیر قومی سلامتی جان بولٹن نے الزام عائد کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال نومبر میں ہونے والے انتخابات میں دوبارہ جیتنے کے لیے چین سے مدد مانگی تھی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز شائع کیے گئے انکی کتاب کے اقتباس میں سابق مشیر قومی سلامتی جان بولٹن نے الزام لگایا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے انتخابات میں دوبارہ کامیابی پر توجہ مرکوز کرنا اُن کی خارجہ پالیسی کا اصول تھا اور اسی وجہ سے اعلی عہدیداروں نے انہیں جغرافیائی سیاسی حقائق کو نظرانداز کرنے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

جان بولٹن نے کہا کہ قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے وائٹ ہاﺅس میں گزارے گئے عرصے کے دوران امریکی صدر کے بہت ہی کم ایسے فیصلے تھے جو دوبارہ انتخابات سے متعلق نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال جون میں اپنے چینی ہم منصب ژی جن پنگ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں بات چیت کا رخ اچانک امریکی انتخابات کی جانب موڑ دیا تھا اور چین کی معاشی صلاحیت کو جاری مہموں پر اثر انداز کرنے کا اشارہ کرتے ہوئے چینی صدر سے درخواست کی کہ وہ ان کی جیت کو یقینی بنائیں۔

بولٹن کے مطابق ٹرمپ نے امریکی کسانوں کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ چین سے سویابین اور گندم کی خریداری میں اضافہ امریکی انتخابی نتائج کو کس طرح متاثر کرسکتا ہے جبکہ انہوں نے چینی صدر شی سے درخواست کی کہ وہ گندم اور سویا بین سمیت زرعی اجناس کی زیادہ سے زیادہ خرید یقینی بنائیں۔

سابق مشیر نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے الفاظ واضح طور پر بیان کرتے لیکن ان کی کتاب اشاعت کے لیے حکومت کی جانب سے کلیئرنس کے مرحلے میں ہے جس کے باعث ایسا نہیں کر سکتے۔

جان بولٹن نے اقتباس میں لکھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین اور ترکی میں بڑی کمپنیوں کے معاملات میں مداخلت کی اور اپنے پسندیدہ آمروں کو ذاتی حمایت کی پیشکش بھی کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات میں کئی اہم سوالات پر بات ہونے سے رہ گئی، ٹرمپ نے مجرمانہ تحقیقات بھی رکوانے کی کوشش کی تھی اور سیاسی وجوہات کے سبب قانون کے نفاذ سے متعلق امور میں مداخلت کی بھی کوشش کی جس کے باعث وہ انصاف کی راہ میں حائل ہورہے تھے جو ناقابل قبول تھا۔

جان بولٹن نے کہا ہے کہ وائٹ ہاﺅس میں انصاف کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنا زندگی کا حصہ ہیں اور اس متعلق انہوں نے اٹارنی جنرل ولیم بار کو آگاہ بھی کیا تھا۔

واضح رہے کہ جان بولٹن کی کتاب 23 جون کو شائع ہونا تھی لیکن امریکی محکمہ انصاف نے کتاب کے مسودے میں حساس معلومات شامل کرنے کے باعث کتاب کی اشاعت کو روکنے کے لیے جان بولٹن کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here