اسلام آباد : پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت پاکستان ریلوے کے اہم ترین ایم ایل– ون منصوبے پر کام کا آغاز مارچ 2021ء میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
منصوبے کے تحت کراچی سے پشاور تک مین ریلوے لائن کو دو رویہ اور اپ گریڈ کیا جائے گا۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق منصوبے کی لاگت سے متعلق پاکستان اور چین کے درمیان معاہدہ رواں برس طے پانے کا امکان ہے جبکہ منصوبہ 7.2 ارب ڈالر کی لاگت سے مکمل ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے:
’آئی ایم ایف، مغرب کو خوش کرنے کیلئے سی پیک سرد خانے ڈال دیا گیا‘
سی پیک ترقی کا زینہ، پاکستان کے جی ڈی پی میں 14.06 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے: ورلڈ بنک
کیا پاکستان سی پیک میں امریکا کو شامل کرنے جا رہا ہے؟
یہ منصوبہ سی پیک کے دوسرے فیز کا حصہ ہے اور اسے تین مراحل میں نو سال کی مدت میں مکمل کیا جائے گا جس کے تحت کراچی سے پشاور ایک ہزار 872 کلومیٹر ریلوے ٹریک کو دو رویہ کیا جائے گا اور اس منصوبے کے تحت ایک لاکھ 74 ہزار افراد کو روزگار ملے گا۔
بجٹ برائے مالی سال 2020-21 میں حکومت نے پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت اس منصوبے کے لیے 6 ارب روپے مختص کیے ہیں تاہم تعمیراتی کام کے آغاز کے ساتھ ہر سال اس رقم میں اضافہ کیا جائے گا۔
منصوبے کے لیے نوے فیصد فنانسنگ چین کرے گا۔ حکومت پاکستان نے اگلے مالی سال کے بجٹ میں سی پیک منصوبوں کے لیے 77 ارب روپے مختص کیے ہیں۔