اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ٹڈی دل کنٹرول کیلئے 100 ملین روپے، سول آرمڈ فورسز کیلئے 4.5 ارب روپے اور کورونا کے حوالے سے میڈیا مہم چلانے کیلئے وزارت اطلاعات ونشریات کیلئے 500 ملین روپے سمیت متعدد تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دے دی۔ سٹیٹ بینک کی ری فنانس سکیم کی مدت بھی ستمبر تک بڑھا دی گئی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کارپوریشن کیلئے 3.2 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، یہ رقم حکومت پاکستان کی ضمانت سے حاصل قرضہ کی سود کے مد میں ادا کی جائے گی۔
اجلاس میں جاری مالی سال کیلئے پاکستان اکیڈیمی برائے دیہی ترقی پشاور کیلئے 25 کروڑ، دولاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے مختلف واجبات کی ادئیگی کیلئے 1300 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ اسلام آباد میں تعینات پنجاب رینجرز کے دستوں کیلئے اندرونی سکیورٹی ڈیوٹی الاﺅنس کی مد میں 235 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، کورونا وائرس کی وبا کے حوالہ سے میڈیا مہم چلانے کیلئے وزارت اطلاعات ونشریات کیلئے 500 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔
اجلاس کے دوران پنجاب میں ٹڈی دل پر قابو پانے کیلئے آلات خریدنے کے ضمن میں نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی فنڈ کے حق میں 100 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، اجلاس میں چین میں پاکستانی مشن کے ذریعہ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پاکستان قومی ایمرجنسی تیاریوں کے ضمن میں آلات اور سامان کی خریداری کیلئے 7.947 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔ وزارت داخلہ کی درخواست پر سول آرمڈ فورسز کی استعداد کار میں بہتری کیلئے 4.5 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی نے مسابقتی کمیشن کے مختلف اخراجات کیلئے 8 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی، ہیڈ کوارٹرز فرنٹیئر کور خیبرپختونخوا (نارتھ) کیلئے کیروسین آئل کی خریداری کیلئے 10 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی، یہ آئل 8 ہزارفٹ کی بلندی پرتعینات فورس کے استعمال کیلئے ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں نجکاری ڈویژن کے ملازمین سے متعلق اخراجات کیلئے 8.093 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی درخواست پر افغان طلباء کو وظائف دینے کیلئے 1192.325 ملین اور 358.506 ملین روپے کے دو تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔
کمیٹی نے ایرا کے مختص ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات سے زیادہ اور بالا بجٹ کے ضمن میں 30.807 ارب روپے کے اوور ڈیو قرضہ کی بک ویلیو ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دے دی اور پہلے سے قائم کمیٹی کی سفارشات پر دو چینی قرضوں کو حکومتی قرضوں میں تبدیل کرنے کی بھی اجازت دے دی۔
کمیٹی نے پاکستان مشین ٹول فیکٹری کو سٹریٹجک پلانز ڈویژن کے حوالہ کرنے کی بھی منظوری دے دی، پاکستان مشین ٹول فیکٹری کو چلانے کیلئے سٹریٹجک پلانز ڈویژن کو 50 کروڑ روپے فراہم کئے جائیں گے۔ مشین ٹول فیکٹری کو سٹریٹجک پلانز ڈویژن تک انتظامی طور پر منتقلی کے عرصہ میں 1.78 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کے جزوی تصفیہ کے بعد حکومت پاکستان تمام واجبات کی ادائیگی کی پابند ہوں گی۔
ای سی سی نے کورونا وائرس کی وبا کے عرصہ میں روزگار کو بچانے کیلئے سٹیٹ بینک ری فنانس سکیم کے رسک شئیرنگ فیسلٹی کی منظوری بھی دی۔ اس سکیم کے تحت ستمبر 2020ء تک ملازمین کو فارغ نہ کرنے والے تجارتی اداروں کو قرضہ جات فراہم کئے جا رہے ہیں۔ سکیم کے تحت چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروبار کو جاری قرضہ میں نقصان کی صورت میں حکومت اب 40 کی بجائے 60 فیصد کا نقصان برداشت کرے گی۔ سکیم کی مدت 30 جون کی بجائے ستمبر 2020 تک بڑھا دی گئی ہے۔ سکیم کے تحت اب 800 ملین روپے سالانہ ٹرن اوور والے کاروباری ادارے اب اس سے استفادہ کرسکیں گے، پہلے یہ سکیم سالانہ دو ارب ٹرن اوور والے کاروباری اداروں کیلئے تھی۔